دین سے دور کرنے والے امور بے شمار ہیں دور حاضر کی سب سے بڑی خرابی موبائل کا غیرضروری استعمال اور موبائل کے غیر ضروری استعمال اور اس میں حد سے زیادہ مشغولیت کی وجہ سے انسان دین سے دور ہو چکا ہے اور بعض اوقات تو انسان موبائل فون میں اتنا مشغول ہوتا ہے کہ وہ نماز بھی قضاء کردیتا ہے اس کے علاؤہ مال کمانے کی حرص اس کی وجہ سے انسان علم دین سے دور ہے اور صرف دنیاوی لالچ کی وجہ سے مال کمانے کی حرص اس میں پائی جاتی ہے۔

نماز قضاء کرنا: یعنی نماز کو اس کے وقت میں ادا نہ کرنا۔ فَخَلَفَ مِنْۢ بَعْدِهِمْ خَلْفٌ اَضَاعُوا الصَّلٰوةَ وَ اتَّبَعُوا الشَّهَوٰتِ فَسَوْفَ یَلْقَوْنَ غَیًّاۙ(۵۹) (پ 16، مریم: 59) ترجمہ: تو ان کے بعد انکی جگہ وہ نا خلف آئے جنہوں نے نمازیں گنوائیں (ضائع کیں) اور اپنی خواہشوں کے پیچھے ہوئے تو عنقریب وہ دوزخ میں غی کا جنگل پائیں گے۔

فرض علم نہ سیکھنا: ہر آدمی پر اس کی موجودہ حالت کے مطابق مسئلے سیکھنا فرض ہے اگر اس کو علم نہ ہوگا تو وہ دین سے دور ہوتا چلا جائے گا۔ هَلْ یَسْتَوِی الَّذِیْنَ یَعْلَمُوْنَ وَ الَّذِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَؕ-اِنَّمَا یَتَذَكَّرُ اُولُوا الْاَلْبَابِ۠(۹) (پ 23، الزمر: ) ترجمہ کنز الایمان: کیا برابر ہیں جاننے والے اور انجان نصیحت تو وہی مانتے ہیں جو عقل والے ہیں۔

موبائل فون: موبائل فون انٹرنیٹ سوشل میڈیا دین سے دور کرنے میں ان چیزوں کا بھی کردار ہے کہ لوگ ان چیزوں کے غیر ضروری استعمال اور حد سے زیادہ استعمال میں بڑھ کر اپنا قیمتی وقت فضولیات کی نظر کر رہے ہیں۔

بدمذہب کی صحبت: بد مذہب اور دین سے بیزار لوگوں کی صحبت سے مشاہدہ کیا ہے کہ یہ لوگ اپنے غلط نظریات ثابت کرنے کے لیے آیات واحادیث میں اپنی طرف سے الفاظ کا خلط ملط کر کہ ان میں تبدیلیاں کر دیتے ہیں جن کو پڑھ کر انسان دین سے دور ہو جاتا ہے۔ حدیث پاک میں ہے: آخری زمانے میں کچھ لوگ برے دھوکے اور جھوٹ بولنے والے ہوں گے وہ تمہارے پاس ایسی حدیثیں لائیں گے جو تم نے سنی نہ ہوں گی نہ تمہارے باپ دادا نے تو تم اپنے آپ کو ان سے دور رکھو اور انہیں اپنے سے دور کرو کہیں وہ تمہیں گمراہ نہ کر دیں کہیں وہ تمہیں فتنے میں نہ ڈال دیں۔ (مسلم، ص 13، حدیث: 7)

بے پردگی: ناجائز فیشن یہ بھی دین سے دوری کا ایک سبب ہے آج کل مرد و عورت دونوں ہی ایسے فیشن کرتے ہیں جو دین میں ناجائز و حرام ہوں اور عورتیں بے پردہ گھر سے باہر نکلتی ہیں جو دین سے دوری کا سبب ہے حتیٰ کہ عورتوں کر گھر میں رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔

وَ قَرْنَ فِیْ بُیُوْتِكُنَّ وَ لَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِیَّةِ الْاُوْلٰى (پ 22، الاحزاب: 33) ترجمہ کنز الایمان: اور اپنے گھروں میں ٹھہری رہو بے پردہ نہ رہو جیسے اگلی جاہلیت کی بےپردگی۔

اللہ تعالیٰ سے دعا کہ اللہ تعالیٰ ہمیں ان فضول کاموں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین