محمد بلال
منظور (درجۂ خامسہ جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
پیارے پیارے
اسلامی بھائیو چغلی کھانا بدترین چیز ہے جو چغلی کھاتا ہے اسے کچھ نفع نہیں ہوتا
بلکہ اس کے گناہ بڑھتے چلے جاتے ہیں اور اس کی بُری حرکت اور شرارت سے اچھے خاصے
اہل محبت اور اہل وفاء میں جنگ ہو جاتی ہے اور دلوں میں نفرت کے شعلے بھڑک کر برائیاں
شروع ہو جاتی ہیں اور افراد کی لڑائیاں خاندانوں کو لے بیٹھتی ہیں، چغلخور ذرا سا
شگوفہ چھوڑتا ہے اور یہاں کی بات وہاں پہنچا کر جنگ و جدال کی آگ کو سلگاتا ہے،
لوگوں میں لڑائی ہوتے دیکھتا ہے تو خوش ہوتا ہے، گویا اس نے بہت بڑا کام کیا، لیکن
وہ یہ نہیں جانتا کہ دوسروں کے لئے جو لڑائی کی آگ سلگائی اس سے اپنی قبر میں بھی
انگارے بھر دیئے۔
(چغلی
کی تعریف ) چغلی کی تعریف یہ ہے کہ
لوگوں کے درمیان فساد ڈالنے کے لئے ایک کی بات دوسرے تک پہنچانا۔
( الزواجر عن اقتراف الكبائر، الباب الثانى
الكبيرة الثانية والخمسون بعد المأتين: النميمة، 2 / 46) احادیث میں چغل خوری کی
شدید مذمت بیان کی گئی ہے ، یہاں ان میں سے 5 احادیث ملاحظہ ہوں۔
(1)...چغل
خور جنت سے محروم- حضرت حذیفہ
رَضِيَ اللهُ تَعَالَى عَنْهُ فرماتے ہیں ، میں نے حضور پر نور صَلَّی اللَّهُ
تَعَالَى عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ کو ارشاد فرماتے ہوئے سنا کہ ” چغل خور جنت میں
نہیں جائے گا۔ ( مسلم، کتاب الایمان، باب بیان غلظ تحريم النميمة، ص 66 ، الحديث :
168(105)
(2)...چغلی
کھانے والا عذاب میں مبتلا حضرت
عبداللہ بن عباس رَضِيَ اللهُ تَعَالَى عَنْهُمَا سے روایت ہے کہ نبی کریم صَلَّى
اللهُ تَعَالَى عَلَيْهِ وَالِهِ وَسَلَّمَ دو قبروں کے پاس سے گزرے تو ارشاد فرمایا
” ان دونوں کو عذاب دیا جا رہا ہے اور یہ کسی (ایسے) بڑے گناہ کی وجہ سے عذاب نہیں
دیئے جارہے (جن سے بچنا مشکل ہو )۔ پھر ارشاد فرمایا کیوں نہیں ! (بے شک وہ گناہ
معصیت میں بڑا ہے) ان میں سے ایک چغلی کھایا کرتا تھا اور دوسرا پیشاب کے چھینٹوں
سے نہیں بچتا تھا۔ پھر آپ نے ایک سبز ٹہنی توڑی اور اس کے دو حصے کئے ، پھر ہر قبر
پرا ایک حصہ گاڑ دیا، پھر فرمایا کہ جب تک یہ خشک نہیں ہوں گی شاید ان کے عذاب میں
تخفیف ہوتی رہے۔( بخاری، کتاب الجنائز، باب عذاب القبر من الغيبة والبول، 1
/464الحدیث 1378
(3)
... چغل خور قیامت کے دن کتے کی شکل میں :حضرت علاء بن حارث رَضِيَ اللهُ تَعَالَى عَنْهُ سے روایت ہے ، سرکارِ دو
عالَم صَلَّى اللهُ تَعَالَى عَلَيْهِ وَالِهِ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:” منہ پر
برا بھلا کہنے والوں ، پیٹھ پیچھے عیب جوئی کرنے والوں ، چغلی کھانے والوں اور بے
عیب لوگوں میں عیب تلاش کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ (قیامت کے دن کتوں کی شکل میں
جمع فرمائے گا۔ ( التوبیخ والتنبيه لابي الشيخ الاصبهاني باب البهتان وماجاء فيه، ص
237 ، الحدیث: 216)
(4)...
بدترین لوگ کون:حضرت عبد الرحمن بن
غنم اشعری رَضِيَ اللهُ تَعَالَى عَنْہ سے مروی ہے، حضورِ اقدس صَلَّى اللهُ
تَعَالَى عَلَيْهِ وَالِهِ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ”اللہ تعالیٰ کے بہترین
بندے وہ ہیں کہ جب ان کو دیکھا جائے تو اللہ تعالیٰ یاد آجائے اور اللہ تعالیٰ کے
بد ترین بندے چغلی کھانے کے لئے ادھر اُدھر پھرنے والے، دوستوں کے درمیان جدائی
ڈالنے والے اور بے عیب لوگوں کی خامیاں نکالنے والے ہیں۔ (مسند امام احمد ، مسند
الشاميين، حديث عبد الرحمن بن غنم الاشعرى رضى الله تعالى عنه ، 6 /291الحدیث18020
(5)چغل
خور کا فساد: ارشاد حضرت سید نا یحییٰ
بن ابو کثیر رحمۃ اللہ علیہ : چغل خور ایک لمحے میں اتنا فساد برپا کر دیتا ہے
جتنا جادوگر ایک مہینے میں نہیں کر سکتا۔ (حلیتہ الاولیا . ج 3 ص 82، رقم : 3258)
پیارے پیارے
اسلامی بھائیو! یہ پانچ احادیث ذکر کی ہیں
ہر مسلمان کو چاہیے کے وہ انہیں غور سے پڑے اور چغلی سے بچنے کی بھرپور کوشش کریں
کیونکہ فی زمانہ اس حرام فعل سے بچنے کی بہت زیادہ ضرورت ہے کیونکہ آج کل مسلمانوں
میں یہ وبا بھڑی پھیلی ہوئی ہے اور وہ اس سے بچنے کی طرف بالکل توجہ نہیں کرتے اور
ان کی بہت کم مجلسیں ایسی ہوتی ہیں جو چغلی سے محفوظ ہوں-اللہ تعالیٰ ہمیں چغلی جیسی
باطنی بیماری سے محفوظ فرمائے آمین بجاہ خاتم النبین صلی اللہ علیہ وسلم