ہم میں سے بہت سے لوگ علم دین سے دوری کے سبب گناہ کو گناہ سمجھتے ہی نہیں-آئیے سب سے پہلے چغلی کی تعریف جانتے ہیں

چغلی کی تعریف:"لوگوں میں فساد کروانے کے لیے ان کی باتیں ایک دوسرے تک پہنچانا چغلی کہلاتا ہے"- (ظاہری گناہوں کی معلومات صفحہ: 52 )

آج کل بہت سے لوگ مذاق مذاق میں ایک دوست کی بات دوسرے دوست کو بتاتے ہیں ,کسی جاننے والے کی بات پتہ لگ جائے تو دوسرے کو بتائے بغیر سکون نہیں ملتا اور بھی بہت سے طریقوں سے چغلی عام ہے

یاد رہے! کہ چغلی کرنا گناہ کبیرہ ہے جو کہ بغیر سچی توبہ کے معاف نہیں ہوتا- احادیث میں چغلی کی بہت مذمت بیان ہوئی ہے- ان احادیث میں سے چند کا یہاں بیان ہے:-

کتے کی شکل میں اٹھنے والا:- فرمان مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ہے:" طعنہ زنی، غیبت ،چغل خوری اور بے گناہ لوگوں کے عیب تلاش کرنے والوں کو اللہ پاک (قیامت کے دن ) کتوں کی شکل میں اٹھائے گا-" (الجامع فی الاحادیث, باب العزلۃ 534/1 ,حدیث :428 دار ابن جوزی)

جنت میں داخل نہ ہوگا:- صحیح بخاری اور مسلم شریف دونوں میں فرمان سید الانبیاء صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم ہے: "چغل خور جنت میں داخل نہ ہوگا-" ( مسلم, کتاب الایمان, باب غلظ تحریم النمیمۃ، ص 66,حدیث 105, دار ابن حزم )

چغلی کے سبب عذاب قبر :- رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر دو قبروں کے پاس سے ہوا آپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:" یہ دونوں عذاب دیے جا رہے ہیں اور کسی بڑی چیز میں عذاب نہیں دیے جا رہے ان میں سے ایک چغلی کیا کرتا تھا اور دوسرا اپنے پیشاب سے نہیں بچتا تھا-" ( مسلم کتاب الطہارۃ، باب دلیل علی نجاسۃ البول ، ص 167 حدیث: 292 ,دار ابن حزم)

پیارے اسلامی بھائیوں !چغل خوری اللہ پاک کی ناراضگی اور جہنم کے عذاب میں مبتلا ہونے کا سبب ہے- اللہ تبارک و تعالی ہم سب مسلمانوں کو چغلی سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے- ہم مسلمان آج علم دین سے دوری کے سبب بہت سے گناہوں میں ملوث ہیں اور ہماری اکثریت کو اس کا علم ہی نہیں-

اے کاش! ہم لوگ اپنی دنیاوی مصروفیات میں سے وقت نکال کر علم دین (خاص طور پر فرض علوم) سیکھنے کی طرف توجہ دیں اس طرح ہم گناہوں سے بھی بچتے رہیں گے اور اپنی دنیا و آخرت بھی بہتر بنا سکیں گے۔ اللہ پاک ہمیں علم دین سیکھنے اور اس پر عمل کی توفیق عطا فرمائے- (آمین)