چغلی کی تعریف :

کسی کی بات ضَرر (یعنی نقصان )پہنچانے کےاِرادے سے دُوسروں کو پہنچانا چُغلی ہے۔ (عُمدۃُ القاری ج2 ص594)

چغلی کے متعلق 5 فرامین مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم

(1) لا يدخل الجنة قتات چغل خور جنت میں داخل نہیں ہوگا۔(بخاری، 4 / 115 ، حدیث : 6056)

(2) اللہ پاک کے بد ترین بندے وہ ہیں جو لوگوں میں چغلی کھاتے پھرتے ہیں اور دوستوں کے درمیان جدائی ڈالتے ہیں۔ (مسند احمد ،10/442، حدیث27670)

(3)غیبت کرنے والوں، چغل خور اورپاکباز لوگوں پر عیب لگانے والوں کا حشر کتوں کی صورت میں ہوگا۔ (الترغیب والترہیب ،3/325،حدیث:10)

4)غیبت اور چغلی ایمان کو اس طرح کاٹ دیتی ہے جیسے چرواہا درخت کو کاٹ دیتا ہے ( الترغیب والترہیب کتاب الادب ج ٣ ص ٤٠٥)

5)چغل خور کو آخرت سے پہلے اسکی قبر میں عذاب دیا جائے گا (بخاری کتاب الوضو باب من الکبائر حدیث ۲۱)

چغلی سے نجات پانے کے 6 طریقے

حجۃ الاسلام حضرت سیدنا امام محمد بن محمد غزالی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں جس کے پاس چغلی کی جائے اور اس سے کہا جائے کہ فلاں نے تمہارے بارے میں یہ کہا یا تمہارے خلاف ایسا کیا یا وہ تمہارے معاملے کو بگاڑنے کی سازش کر رہا ہے یا تمہارے دشمن سے دوستی کرنے کی تیاری کر رہا ہے یا تمہاری حالت کو خراب کرنے کی کوششوں میں لگا ہوا ہے یا اس قسم کی دوسری باتیں کہی جائیں تو ایسی صورت میں اس پر چھ (6) باتیں لازم ہیں

1) چغل خور کی تصدیق نہ کرے کیونکہ چغل خور فاسق ہوتا ہے اور فاسق کی گواہی مردود ہے اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے ترجمہ کنز العرفان اے ایمان والوں اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لائے تو تحقیق کر لو کہ کہیں کسی قوم کو انجانے میں تکلیف نہ دے (پ 6 الحجرات 6)

2) اسے چغلی سے منع کرے سمجھائے اور اس کے سامنے اس کے فعل کی برائی ظاہر کرے

3) اللہ پاک کی رضا کے لیے اس سے بغض (نفرت) رکھے کیونکہ چغل خور اللہ پاک کو ناپسند ہے اور جسے اللہ پاک ناپسند کرے اس سے بغض (نفرت) رکھنا واجب ہے

4) جس کی غیبت کی گئی اس سے بدگمان نہ ہو کیونکہ اللہ پاک کا فرمان ہے ترجمہ کنز العرفان اے ایمان والو بہت زیادہ گمان کرنے سے بچو بے شک کوئی گمان گناہ ہو جاتا ہے

5) جو بات تمہیں بتائی گئی وہ تمہیں تجسس (تلاش و تحقیق کرنے) اور بحث پر نہ ابھارے کہ تم اسے حقیقت سمجھنے لگ جاؤ اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے ترجمہ کنز العرفان اور (پوشیدہ باتوں کی) جستجو نہ کرو

6) جس بات سے تم چغل خور کو منع کر رہے ہو اسے اپنے لیے پسند نہ کرو اور نہ ہی اس کی چغلی اگے بیان کرو کہ یہ کہو اس نے مجھ سے یہ یہ بات بیان کی اس طرح تم چغل خور اور غیبت کرنے والے ہو جاؤ گے اور جس بات سے تم نے منع کیا خود اس کے کرنے والے بن جاؤ گے۔ (احیاء العلوم ج ۳ ص ,۴۷۳)

پیارے پیارے اسلامی بھائیو پتہ چلا کہ چغلی اتنا برا فعل ہے کہ اس کی وجہ سے کئی گناہوں کے دروازے کھل جاتے ہیں اور یہ دنیا و اخرت میں ہلاکت کا سبب ہے لہذا ہمیں چاہیے کہ ہم تمام ہی گناہوں بالخصوص چغلی سے خود کو بچائیں

اللہ پاک سے دعا ہے کہ وہ ہمیں ہر طرح کے گناہوں سے دور رہنے اور اپنی فرمانبرداری والے کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔آمین بجاہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم