فیضان علی عطّاری (درجۂ ثالثہ
جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
آج ہمارے
معاشرے میں لوگ لوگوں میں فساد پھیلانے کا جو بڑا ذریعہ نظر اتا ہے وہ چغلی کے نام
سے موسوم ہے سولی سخت حرام اور کبیرہ گناہ ہے جس کے پاس کسی کی جھولی کی گئی اس پر
لازم ہے کہ چغل خور کی تصدیق نہ کریں اور اس سے چھپکلی کرنے سے روک دے اور جس کی
چغلی کی گئی اس کے بارے میں بدگمانی میں نہ پڑے ائیے حدیث رسول کی روشنی میں چغلی
کی مذمت جانتے ہیں۔
(1) فرمان
مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم غیبت اور چغلی ایمان کو اس طرح قطع کر دیتی ہیں
جیسے چرواہ درختوں کو کاٹ دیتا ہے ۔ (الترغیب والترہیب حدیث 28 جلد 3صفحہ 332)
(2) فرمان
مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم اللہ تعالی کے بدترین بندے وہ ہیں جو لوگوں میں
چغلی کھاتے پھرتے ہیں اور دوستوں کے درمیان جدائی ڈالتے ہیں ۔(مسند احمد حدیث
27670جلد 10صفحہ442)
(3)فرمان مصطفی
صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم شغل خور جنت میں نہیں جائے گا۔( بخاری جلد4حدیث6561
صفحہ15)
(4)فرمان مصطفی
صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم غیبت کرنے والوں چغلی خور اور پاک باز لوگوں پر عیب
لگانے والوں کی کا حشر خوبصورت میں ہوگا (الترغیب والترہیب حدیث 10 جلد 3 صفحہ
325)
(5)حضرت ابوہریرہ
رضی اللہ تعالی عنہ روایت کرتے ہیں کہ اپ نے فرمایا میرے نزدیک تم میں سب سے پسندیدہ
لوگ وہ ہیں جو تم میں بہترین اخلاق والے نرم دل لوگوں سے محبت کرنے والے اور جن سے
لوگ محبت کرتے ہوں گے اور تم میں سے میرے نزدیک سب سے ناپسندیدہ لوگوہ چغل خور ہیں
جو دوستوں کے درمیان تفرقہ ڈالتے اور پاک دامن لوگوں میں عیب ڈھونڈتے ہیں ۔(المجمع
الزوائد حدیث 12448جلد8صفحہ47)