قاری احمد
رضا عطّاری (درجۂ خامسہ جامعۃ المدینہ فیضان فاروق اعظم سادھوکی لاہور،پاکستان)
اللہ پاک کی
رضا حاصل کرنے اور حصول جنت کے لیے ہر طرح کے گنا ہوں سے بچنا بے حد ضروری ہے کچھ
گناه باطنی ہوتے ہیں جیسے کہ ریا کاری اور کچھ گناہ ظاہری بھی ہو تے ہیں جیسے کہ
چغلی احادیث کریمہ میں چغلی کی بہت مذمت بیان کی گئی۔ ہے چنانچہ آپ بھی ملاحظہ کیجئے
اور علم و عمل میں اضافہ کیجئے۔
1:-رسول اﷲ صلی
اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے دو قبروں پر گزر فرمایا تو یہ فرمایا: ’’کہ ان دونوں کو
عذاب ہوتا ہے اور کسی بڑی بات میں ( جس سے بچنا دشوار ہو) مُعَذَّب نہیں ہیں ،ان میں
سے ایک پیشاب کی چھینٹ سے نہیں بچتا تھا اور دوسرا چغلی کھاتا‘‘، پھر حضور نے
کھجور کی ایک تر شاخ لے کر اس کے دو حصے کیے ،ہر قبر پر ایک ایک ٹکڑا نصب فرمادیا۔
صحابہ نے عرض کی یا رسول اللہ!یہ کیوں کیا؟ فرمایاـ: ’’اس امید پر کہ جب تک یہ خشک نہ ہوں ان پر
عذاب میں تخفیف ہو۔‘‘ (3… ’’ البخاري ‘‘ ، کتاب الوضو ء، الحدیث : 218 ، ج 1، ص 96)
2;نبی صلی
الله علیہ وسلم نے فرمایا کہ الله کے بہترین بندے وہ ہیں کہ جب دیکھے جائیں تو
الله یاد آجائے اور الله کے بدترین بندے وہ ہیں جو چغلی سے چلیں،دوستوں کے درمیان
جدائی ڈالنے والے پاک لوگوں میں عیب ڈھونڈنے والے(کتاب:مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ
المصابیح جلد:6 , حدیث نمبر:4871)
3;-طبرانی نے
ابن عمر رضی اللہ تعالٰی عنہما سے روایت کی، کہ ’’رسول اﷲ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ
وسلَّم نے گانے سے اور گانا سننے سے اور غیبت سے اور غیبت سننے سے اور چغلی کرنے
اور چغلی سننے سے منع فرمایا۔‘‘ (’’ کنزالعمال ‘‘ ،کتاب اللھو ۔۔۔ إلخ، رقم: 20655
،ج 15 ،ص 95۔)
4;-رسول اﷲ صلَّی
اللہ تعالٰی علیہ وسلَّم نے فرمایا کہ ’’حسد اور چغلی اور کہانت نہ مجھ سے ہیں اور
نہ میں ان سے ہوں ۔‘‘ (6) یعنی مسلمان کو ان چیزوں سے بالکل نہ ہونا چاہیے۔’ مجمع
الزوائد ‘‘ ،کتاب الأدب، باب ماجاء في الغیبۃ والنمیمۃ،الحدیث:( 13136، ج 8،ص
173)
5:-(۵) حضرت سید نا علاء بن حارث نے روایت کرتے ہیں کہ سرکار مدینہ
نے فرمایا " غیبت کرنے والوں ، چغل خور اور پاکباز لوگوں پر عیب لگانے والوں
کاحشر کتوں کی صورت میں ہوگا ۔ (الترغیب والترہیب، کتاب الادب، رقم الحدیث 10، ج
3، ص 325)