اسلام دین فطرت ہے،مسلمان کی چغلی کرنا خلاف فطرت سلیمہ ہے،لہذا اسلام نے چغلی کی شدید مذمّت کی ہے، قرآن مجید کے علاوہ کئی فرامین مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم چغلی کی مذمّت پر دلالت کرتے ہیں ان میں سے 4ملاحظہ کیجیے

1:غیبت اور چغلی کا نقصان:نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا! غیبت اور چغلی ایمان کو اس طرح کاٹ دیتی ہے جیسے چرواہا درخت کا کاٹ دیتا ہے۔ (الترغیب والترہیب،کتاب الادب،رقم،4362,ج3,ص:405)

2:کتوں کی شکل میں اٹھایا جانا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا! منہ پر بر بھلا کہنے والوں،پیٹھ پیچھے عیب جوئی کرنے والوں،چغلی کھانے والوں،اور بے عیب لوگوں میں عیب تلاش کرنے والوں کو اللہ پاک قیامت کے دن کتوں کی شکل میں جمع فرمائے گا۔(التوبیخ والتنبیہ لابی شیخ الاصبھائ،باب البھتان وما جاء فیہ،ص:237, حدیث:216)

3:قبر میں عذاب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا!چغل خور کو آخرت سے پہلے اس کی قبر میں عذاب دیا جائے گا۔(بخاری،کتاب الوضو،باب من الکبائر،حدیث:216)

4:جنت سے محرومی: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا! چغل خور جنت میں داخل نہ ہوگا۔(بخاری،کتاب الادب،باب ما یکرہ من النمیمتہ،حدیث:6056,ص:512)

افسوس صد کروڑ افسوس! ہمارا معاشرہ جہاں دیگر برائیوں کی لپیٹ میں ہے وہیں چغلی بھی ہمارے معاشرے میں بڑھتی جارہی ہے،عام محفل ہو یا مذہبی اجتماع کے بعد کی بیٹھک شادی کی تقریب ہو یا تعزیت کی نشست، کسی سے ملاقات ہو یا فون پر بات چند منٹ بھی کسی سے گفتگو کی صورت کیا بنتی ہے ہم فورا چغلی جیسے بدترین گناہ میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔

اللہ پاک ہمیں اپنی زبان کا صحیح استعمال کرنے غیبتوں اور چغلیوں اور الزامات سے بھری باتوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔اللھم آمین