شریعت مطہرہ نے ہمیں مکلف بنایا ہے بعض اعمال کا تعلق ظاہری بدن کے ساتھ ہے : نماز، روزه  وغيره نیکیاں کرنا ، برے کاموں سے بچنا ۔ اور بعض اعمال کا تعلق باطن (دل) کے ساتھ ہے۔ حسد ، ریا کاری، تکبر اور بخل و غیره ۔بخل ایک انتہائی قبیح (برا) عمل ہے۔ امام غزالی احیاء العلوم میں بخل کی تعریف کرتے ہوئے ارشاد فرماتے ہے: جہاں مال خرچ کرنا ضروری ہے وہاں خرچ نہ کرنا بخل ہے۔ یہ تعریف جامع مانع اور زندگی کے ہر معاملے پر صادق آتی ہے۔ قراٰن و حدیث میں بخل کی مذمت اور اس سے بچنے کی ترغیب کثیر مقامات پر بیان کی گئی۔

(1)صحیح مسلم شریف میں حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: بخل سے بچو ! کیونکہ اس نے تم سے پہلے لوگوں ہلاک کیا ، بخل ہی کی وجہ سے انہوں نے لوگوں کے خون بہائے اور حرام کو حلال کیا۔ جب کوئی مال دار شخص ضرورت مند کو مال دینے سے بخل (کنجوسی) کرتا ہے تو مجبور شخص حرام کام کی طرف چلا جاتا ہے اور بعض اوقات تو بات خون بہانے تک بھی چلی جاتی ہے۔ (2)ابوداؤد میں روایت ہے : حضرت عبد الله بن عمرو رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے خطبہ دیا اور فرمایا: بخل و حرص بچو ! اس لئے کہ تم سے پہلے لوگ بخل و حرص کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔ حرص نے لوگوں کو بخل کا حکم دیا تو وہ بخیل ہو گئے ۔ بخل نے انہیں ناتا توڑنے کا حکم دیا تو لوگوں سے ناتا توڑا اور اس نے انہیں فسق و فجور کا حکم دیاتو وہ فسق و فجور میں لگ گئے۔ مذکورہ حدیث مبارکہ سے معلوم ہوا کہ اکثر برائیوں کی جڑ بخل ہی ہے۔

(3) سنن نسائی شریف میں ہے : حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : بخل اور ایمان، یہ دونوں کبھی کسی بندے کے دل میں بھی جمع نہیں ہو سکتے۔(4) جامع ترمذی میں روایت ہے، حضرت اسماء بنت ابوبکر رضی اللہ عنہما فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! میرے گھر میں صرف زبیر کی کمائی ہے ۔ کیا میں اس میں سے صدقہ کروں ؟ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : ہاں ! صدقہ کرو اور گرہ مت لگاؤ ورنہ تمہارے اوپر کرہ لگا دی جائے گی۔ (یعنی بخل مت کرو ورنہ تمہارے مال سے برکت ختم ہو جائے گی) ۔(5) بخاری و مسلم اور کثیر کتابوں میں یہ حدیث مبارکہ موجود ہے کہ نبی آخر الزماں صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم یوں دعا فرمایا کرتے کہ : اللهم انی اعوذ بك من العجز والكسل والجبن والهزم والبخل واعوذ بك من عذاب القبر و من فتنة المحيا و الممات ترجمہ: اے اللہ ! میں تجھ سے عاجز ہونے ، سستی، بزدلی ، بڑھاپے، اور بخل سے پناہ مانگتا ہوں، اور میں تجھ سے عذاب قبر، زندگی اور موت کی آزمائشوں سے پناہ مانگتا ہوں۔الله پاک سے دعا ہے کہ اللہ پاک ہمیں ہمیشہ بخل سے محفوظ رکھے ! اٰمین بجاہ خاتم النبیین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم