ہلاکت میں ڈالنے والے امور میں سے ایک اَمر مَذموم، بری خصلت اور باطنی بیماریوں میں سے ایک بیماری بخل بھی ہے ۔جہاں شرعًا (جیسے زکوة،صدقہ فطر وغیرہ )یا عُرْف و عَادَت کے اعتبار سے (جیسے دوست احباب رشتہ دار وغیرہ پر ) خرچ کرنا واجب ہو وہاں خرچ نہ کرنا بخل کہلاتا ہے  ۔(احیاء العلوم،٣٢٠/٣)

یہ غصب الٰہی کو دعوت دیتی ہے اور بندے کو جہنم سے قریب کر دیتی ہے۔چنانچہ اللہ عزوجل نے قرآن پاک میں بخیل کے لیئے یوں وعید بیان فرمائی ہے؛(ترجمہ کنز العرفان )اور جو لوگ اس چیز میں بخل کرتے ہیں جو اللہ نے انہیں اپنے فضل سے دی ہے وہ ہرگز اسے اپنے لئے اچھا نہ سمجھیں بلکہ یہ بخل ان کے لئے برا ہے۔ عنقریب قیامت کے دن ان کے گلوں میں اسی مال کا طوق بنا کر ڈالا جائے گا جس میں انہوں نے بخل کیا تھا۔ (آل عمران :180) ۔چنانچہ حضور ﷺ نے اس مذموم صفت سے اللہ کی پناہ طلب کی اور کثرت سے اسکی مذمت بھی فرمائی چنانچہ اسی سے متعلق 5 احادیث درج ذیل ہیں :

1۔مالدار بخل کرنے کی وجہ سے بالا حساب جہنم میں داخل ہوں گے۔ (فردوس الاخیار،باب السین، ٤٤٤/١،ح: ٣٣٠٩)

٢۔ بخيل الله سے دور ہے،جنت سے اور آدمیوں سے دور ہے،جبکہ جہنم کے قریب ہے۔(ترمذی،کتاب البر الخ،باب ماجاء فی سخاء،٣٨٧/٣،ح؛٣٣٠٩)

٣۔ بخل جہنم میں ایک درخت ہے۔جو بخیل ہے اس نے اس ٹہنی پکڑ لی ہے، وہ ٹہنی اسے جہنم میں داخل کیے بغیر نہ چھوڑے گی۔(شعب الایمان، الرابع و سبعون میں شعب الایمان، ٤٣٥/٧،ح: ١٠٨٧٧)

٤۔ دو خصلتیں ایسی ہیں جو جو دونوں ایک ساتھ مومن میں جمع نہیں ہوں گی ایک کنجوسی اور دوسری بداخلاقی۔(جامع ترمذی، کتاب البر والصلة،باب ماجاء فی البخل،٣٨٧/٣،ح١٩٦٩)اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ یہ دونوں بری خصلتیں مؤمن میں ایک ساتھ نہیں پائی جائیں گی ۔اور اگر تم کسی ایسے کو دیکھو کہ وہ بخیل اور بداخلاق دونوں ہے تو سمجھ لو اسکے ایمان میں کچھ فتور ضرورہے اور یہ کامل درجہ کا مسلمان نہیں۔(جنتی زیور،ص:112)

٥۔ ہر صُبح جب بندگانِ خدا بیدار ہوتی ہیں تو دو فرشتے اُترتے ہیں،ان میں سے ایک کہتا ہے یا اللہ!خرچ کرنے والے کو اسکا بدل عطا فرما اور دوسرا کہتا ہے یا اللہ! بخیل کا مال تباہ و برباد کردے۔(ریاض الصالحين، باب الکرم والجود والانفاق الخ ،ح٥٥١)ہمیں چاہیے کہ ہم اس قبیح بیماری سے بچیں اور اللہ پاک کے مقرب بندوں کی صفت سخاوت کو اختیار کریں اور بخل سے بچنے کے لیئے اس کے اسباب کی طرف غور کریں اور اپنے آپکو اللہ پاک کے غضب سے ڈراتے ہوئے ، سخاوت کے فضائل و جزاء خود کو یاد دلائیں۔ اللہ پاک ہمیں بخل سے پناہ عطاء فرمائے ۔آمین