آج کل انسان آپس میں ایک دوسرے کے اوپر بہتان لگاتا نظر
آرہا ہے۔ بھائی بھائی سے ذرا ذرا سے بات پر لڑنے لگتا اور بہتان لگاتا ہے۔
(1) نبیٔ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : کسی
پاک دامن عورت پر زِنا کی تُہمت لگانا سو سال کی نیکیوں کو برباد کرتا ہے۔ (2) نبیٔ کریم صلَّی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جو کسی مسلمان کی برائی بیان کرے جو اس میں نہیں پائی
جاۓ تو اس کو اللہ پاک اس وقت تک (ردغة الخبال یعنی جہنم میں وہ جگہ جہاں دوزخیوں کی پیپ اور خون جمع ہونگے) اس میں رکھے گا
جب تک ان کی سزا پوری نہ ہو جائیں۔( ابو داؤد، 3/427، حدیث: 3597)
(3)حضرت عمرو بن العاص رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے، نبی اکرم
صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جس مرد یا عورت نے اپنی لونڈی کو
’’اے زانیہ‘‘ کہا جبکہ اس کے زنا سے آگاہ نہ ہو تو قیامت کے دن وہ لونڈی انہیں
کوڑے لگائے گی، کیونکہ دنیا میں ان کے لئے کوئی حد نہیں۔ (مستدرک، کتاب الحدود،
ذکر حد القذف، 5 / 528، حدیث: 8171) (4) ایک اور حدیث میں ہے: جو شخص کسی دوسرے کو فسق کا طعنہ دے یا
کافر کہے اور وہ کافر نہ ہو تو اس کا فسق اور کفر کہنے والے پر لوٹتا ہے۔
(5) حضور پُر نور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد
فرمایا: جس نے کسی کی کوئی ایسی بات ذکر کی جو اس میں نہیں تاکہ اس کے ذریعے اس کو
عیب زدہ کرے تو اللہ پاک اسے جہنم میں قید کر دے گا یہاں تک کہ وہ اپنی کہی چھوٹی
بات ثابت کرے۔ (معجم الاوسط ،حدیث : 8936)