محمد اجمل عطاری(درجہ رابعہ جامعۃُ المدینہ فیضان
کنزالایمان ممبئی ہند)
بہتان کی تعریف: کسی شخص کی موجودگی یا غیر موجودگی میں اُس پر جھوٹ
باندھنا بہتان کہلاتا ہے۔ (الحدیقۃ الندیۃ، 2/200) بہتان تراشی کا حکم : بہتان تراشی حرام ، گناہ اور جہنم میں لے جانے والا کام
ہے۔
آیتِ مبارکہ: اِنَّمَا یَفْتَرِی
الْكَذِبَ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِاٰیٰتِ اللّٰهِۚ-وَ اُولٰٓىٕكَ هُمُ
الْكٰذِبُوْنَ(۱۰۵)ترجَمۂ کنزُالایمان: جھوٹ بہتان وہی
باندھتے ہیں جو اللہ کی آیتوں پر ایمان نہیں رکھتےاور وہی جھوٹے ہیں۔(پ14،النحل:105)
(1) فرمانِ مصطفی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم : جو کسی
مسلمان کی برائی بیان کرے جو اس میں نہیں پائی جاۓ تو اس کو اللہ پاک اس وقت تک (ردغة
الخبال یعنی جہنم میں وہ جگہ جہاں دوزخیوں کی پیپ اور خون جمع
ہونگے) اس میں رکھے گا جب تک ان کی سزا پوری نہ ہو جائیں۔( ابو داؤد، 3/427، حدیث:
3597) ردغۃ الخبال جہنم میں ایک
جگہ ہے جہاں جہنمیوں کا خون اور پیپ جمع ہوگا۔ (بہارِ شریعت)(2) حضور صلَّی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلَّم نے خواب میں دیکھے ہوئے کئی مناظر کا بیان فرما کر یہ بھی فرمایا کہ
کچھ لوگوں کو زَبانوں سے لٹکایا گیا تھا۔ میں نے جبرئیل علیہ السّلام سے اُن کے
بارے میں پوچھا تو اُنہوں نے بتایا کہ یہ لوگوں پر بِلاوجہ اِلزامِ گُناہ لگانے
والے ہیں۔ (شرح الصدور، ص184)
(3) فرمانِ مصطفی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم : جھوٹے گواہ
کے قدم ہٹنے نہ پائیں گے کہ اللہ پاک اس کے لئے جہنم واجب کر دے گا۔ ( ابن ماجہ، 3/123)(4) فرمانِ مصطفی صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم : جو کسی مسلمان کو ذلیل کرنے کی غرض سے ا س پر الزام عائد کرے
تو اللہ پاک اسے جہنم کے پُل پر اس وقت تک روکے گا جب تک وہ اپنی کہی ہوئی بات (کے
گناہ) سے (اس شخص کو راضی کر کے یا اپنے گناہ کی مقدار عذاب پاکر) نہ نکل جائے۔(
ابو داؤد، کتاب الادب، باب من ردّ عن مسلم غیبۃ، 4/ 354، حدیث: 4883)