پیارے پیارے اسلامی بھائیو! آج کل لوگوں کے درمیان آپس میں
جھگڑے فساد بڑھتے جا رہے ہیں۔ لوگ ایک دوسرے سے بغض و کینہ جیسی باطنی بیماری میں مبتلا
ہیں۔ انہیں جیسی باطنی بیماریوں میں سے ایک بیماری بہتان بھی ہے۔ کسی انسان پر
ایسا جھوٹا الزام لگانا جو اس نے نہ کیا ہو، بہتان کہلاتا ہے۔
آئیے اب بہتان کی مذمت پر پانچ فرامین مصطفی صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم سنتے ہیں:۔
(1)سرکارِ دوجہاں محبوبِ رحمن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
نے خواب میں دیکھے ہوئے کئی مناظر کا بیان فرما کر یہ بھی فرمایا کہ کچھ لوگوں کو
زَبانوں سے لٹکایا گیا تھا۔ میں نے جبرئیل علیہ السّلام سے اُن کے بارے میں پوچھا
تو اُنہوں نے بتایا کہ یہ لوگوں پر بِلاوجہ اِلزامِ گُناہ لگانے والے ہیں۔ (شرح
الصدور، ص184)(2) نبیٔ
رحمت شفیع امت صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جو
کسی مسلمان کی برائی بیان کرے جو اس میں نہیں پائی جاۓ تو اس کو اللہ پاک اس وقت
تک (ردغة الخبال یعنی جہنم میں
وہ جگہ جہاں دوزخیوں کی پیپ اور خون جمع ہونگے) اس میں رکھے گا جب تک ان کی سزا
پوری نہ ہو جائیں۔( ابو داؤد، 3/427، حدیث: 3597)
(3) جب سرکارِ دو
عالَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فتح ِمکہ کے دن مردوں کی بیعت لے کر فارغ
ہوئے تو کوہِ صفا پر عورتوں سے بیعت لینا شروع کی، تو آقائے کریم صلَّی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا میں تم سے اس پر بیعت لیتا ہوں کہ اپنے ہاتھ پاؤں کے درمیان
کوئی بہتان نہ گھڑو گی۔ حضرت ہند رضی اللہُ
عنہا نے کہا :خدا کی قسم ! بہتان بہت بری چیز ہے اور حضور اقدس صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہمیں نیک باتوں اور اچھی خصلتوں کا حکم دیتے ہیں ۔ (خازن،الممتحنۃ،
تحت الآیۃ: 12، 4 / 260)
(4)حضرت عمرو بن العاص رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے، نبی اکرم
صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جس مرد یا عورت نے اپنی لونڈی کو
’’اے زانیہ‘‘ کہا جبکہ اس کے زنا سے آگاہ نہ ہو تو قیامت کے دن وہ لونڈی انہیں
کوڑے لگائے گی، کیونکہ دنیا میں ان کے لئے کوئی حد نہیں۔ (مستدرک، کتاب الحدود،
ذکر حد القذف، 5 / 528، حدیث: 8171)(5) ایک حدیثِ پاک میں ارشادِ نبوی ہیں کہ جو شخص کسی دوسرے کو
فسق کا طعنہ دے یا کافر کہے اور وہ کافر نہ ہو تو اس کا فسق اور کفر کہنے والے کی
طرف لوٹتا ہے۔
پیارے پیارے اسلامی
بھائیو! دیکھا آپ نے کہ احادیث کریمہ میں بہتان لگانے والے کیلئے کس قدر وعیدیں
آئیں ہیں۔ اللہ پاک ہمیں بہتان اور سبھی باطنی بیماریوں سے ہمیشہ بجائے رکھے۔ اٰمین
بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم