آج کل ہمارے معاشرے میں کئی سنگین جرائم عام ہو چکے ہیں جن میں سے کئی ایسے جرائم بھی ہیں کہ جس کا علم عوام تو دور بعض خواص کو بھی نہیں ہوتا انہیں جرائم میں سے ایک قابلِ مذمت جرم بہتان بھی ہے۔ آۓ بہتان کی مذمت پر چند فرامینِ مصطفی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سنتے ہیں اور اسے گریز دائمی کرنے کا عزم مسلم کرتے ہیں ۔

(1) سرکارِ دو جہان محبوبِ رحمن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے خواب میں دیکھے ہوئے کئی مناظر کا بیان فرما کر یہ بھی فرمایا کہ کچھ لوگوں کو زَبانوں سے لٹکایا گیا تھا۔ میں نے جبرئیل علیہ السّلام سے اُن کے بارے میں پوچھا تو اُنہوں نے بتایا کہ یہ لوگوں پر بِلاوجہ اِلزامِ گُناہ لگانے والے ہیں۔ (شرح الصدور، ص184)(2) نبیٔ رحمت شفیع امت صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جو کسی مسلمان کی برائی بیان کرے جو اس میں نہیں پائی جاۓ تو اس کو اللہ پاک اس وقت تک (ردغة الخبال یعنی جہنم میں وہ جگہ جہاں دوزخیوں کی پیپ اور خون جمع ہونگے) اس میں رکھے گا جب تک ان کی سزا پوری نہ ہو جائیں۔( ابو داؤد، 3/427، حدیث: 3597)

(3) سرکارِ نامدار مدینے کے تاجدار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : کسی پاک دامن عورت پر زِنا کی تُہمت لگانا سو سال کی نیکیوں کو برباد کرتا ہے۔ (معجم کبیر، 3/ 168، حدیث: 3023) (4) تمام نبیوں کے سردار مدینے کے تاجدار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے صحابہ کرام علیہم الرضوان سے استفسار فرمایا: کیا تم جانتے ہو مفلس کون ہے؟ صحابہ کرام نے عرض کی ہم میں مفلس (یعنی غریب مسکین) وہ ہے جس کے پاس نہ درہم ہو اور نہیں کوئی مال۔ ارشاد فرمایا: میری امت میں مفلس وہ ہے جو قیامت کے دن نماز، روزہ اور زکوٰۃ لے کر آئے گا لیکن اس نے فلاں کو گالی دی ہو گی، فلاں پر تہمت لگائی ہو گی، فلاں کا مال کھایا ہوگا ،فلاں کا خون بہایا ہوگا، فلاں کو مارا ہوگا۔ پس اس کی نیکیوں میں سے ان کو ان کا حصہ دے دیا جائے گا اگر اس کے ذمہ آنے والے حقوق پورا ہونے سے پہلے اس کی نیکیاں ختم ہو گئی تو لوگوں کے گناہ اس پر ڈال دئیے جائیں گے پھر اسے جہنم میں پھینک دیا جائے گا۔ ( مسلم، ص 1069، حدیث :6578)(5) جھوٹے گواہ کے قدم ہٹنے نہ پائے گے کہ اللہ پاک اس کے لیے جہنم واجب کردے گا۔ ( ابن ماجہ، 3/123، حدیث: 2373 )

ان تمام احادیث کو ملاحظہ کرنے کے بعد ادنی قسم کا ایمان رکھنے والا مؤمن بھی اس بات کو پسند نہیں کرے گا کہ وہ کسی مسلمان پر تہمت لگا کر عذاب نار کا حقدار ہو۔

اللہ پاک ہم سب کو تمام ظاہری و باطنی گناہ سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ اٰمين بجاه النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم