بہتان کی مذمت پر 5 فرامینِ مصطفیٰ
از بنت شاہد، فیضان ام عطار گلبہار سیالکوٹ
کسی کی عزت کو نقصان پہنچانا ایک مذموم عمل ہے،کسی کی عزت کو نقصان اس کی
غیبت،اس پر بہتان باندھ کر بھی پہنچایا جاتا ہے۔
بہتان:کسی کی موجودگی
یا غیر موجودگی میں اس کے بارے میں وہ بات کہنا جو اس میں موجود نہ ہو۔(غیبت کی
تباہ کاریاں،ص 294)
اِنَّمَا
یَفْتَرِی الْكَذِبَ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِاٰیٰتِ اللّٰهِۚ-وَ اُولٰٓىٕكَ
هُمُ الْكٰذِبُوْنَ(۱۰۵) (پ 14،النحل: 105) ترجمہ کنز الایمان:جھوٹ بہتان وہی
باندھتے ہیں جو اللہ کی آیتوں پر ایمان نہیں رکھتے اور وہی جھوٹے ہیں۔
بہتان کے بارے میں 5 احادیث:
1۔جو کسی مسلمان کی برائی کرے جو اس میں نہ ہو تو اللہ اس کو اس وقت تک ردغۃ الخبال میں رکھے گا جب تک اپنی کہی ہوئی بات سے نہ نکل آئے۔ (ابو داود،ص 571،حدیث
3597) ردغۃ الخبال دوزخ میں ایک جگہ ہے جہاں دوزخیوں کا خون اور پیپ جمع ہوگا۔(بہار شریعت،2/
364،حصہ: 9)
2۔سرکار نے ایک خواب بیان فرمایا کہ مجھے یہ دکھایا گیا کہ کچھ لوگوں کو ان کی
زبانوں سے لٹکایا گیا ہے،میں نے ان کے بارے میں پوچھا تو جبرئیل نے کہا کہ یہ
لوگوں پر جھوٹی تہمت لگانے والے ہیں۔(شرح الصدور،ص 182)
3۔جو کسی مسلمان کو ذلیل کرنے کی غرض سے اس پر الزام عائد کرے تو اللہ پاک اس
کو اس وقت تک جہنم کے پل پر روکے گا جب تک وہ اپنی کہی ہوئی بات سے نہ نکل
آئے۔(صراط الجنان، النور،تحت الآیۃ: 6-10)
4۔جس نے کسی کے بارے میں جھوٹی بات ذکر کی کہ اس کے ذریعے اس کو عیب زدہ کرے
تو اللہ اس کو جہنم میں قید رکھے گا یہاں تک کہ اپنی کہی ہوئی بات ثابت کرے۔(معجم
الاوسط،حدیث 8936)
5۔ایک صحابی نے اپنی بیوی پر تہمت
لگائی،حضور نے فرمایاگواہ لاؤ ورنہ تمہاری پیٹھ پر حد لگائی جائے گی،عرض کیا
یارسول اللہ کوئی شخص اپنی بیوی پر کسی مرد کو دیکھے تو وہ گواہ ڈھونڈنے جائے؟حضور
نے وہی ارشاد فرمایا تو ان صحابی نے قسم کھائی کہ قسم ہے اس کی جس نے حضور کو حق
کے ساتھ بھیجا ہے بےشک میں سچا ہوں اور خدا کوئی ایسا حکم نازل فرمائے گا جو میری
پیٹھ کو حد سے بچادے۔اس وقت سورۃ النور کی آیات 6-10 نازل ہوئیں۔(بخاری،
3/280، حدیث: 4747)
درس:قرآن و حدیث میں
ذکر کیے گئے عذابات کا مطالعہ کریں اور غور کریں کہ ہمارا نازک بدن یہ عذاب برداشت
کر سکے گا؟ہرگز نہیں،لہٰذا اس گناہ سے خود کو بچانے کا ذہن بنا لیجیے۔
مثالیں:جیسے کسی کو چور
کہہ دینا حالانکہ حقیقت میں وہ چور نہیں تو یہ اس پر بہتان باندھنا ہے،کسی کو چال
بازکہہ دینا حالانکہ حقیقت میں ایسا نہیں۔
معاشرتی نقصانات:لڑائی
جھگڑے ہوتے ہیں،سکون تباہ ہو جاتا ہے،بچے بھی بری طرح متاثر ہوتے ہیں۔
اللہ کریم ہمیں پیارے حبیب ﷺ کے وسیلے سے اس موذی مرض سے محفوظ رکھے۔آمین
بجاہ النبی الامین