کتابوں  کا ادب

Fri, 30 Apr , 2021
2 years ago

مشہور مقولہ ہے باادب با نصیب اور بے ادب بے نصیب۔ انسان نے جو کچھ بھی پایا اپنے ادب ہی کے سبب اور جو کھویا اپنے ادب نہ کرنے کے سبب۔ آئیے کچھ کتابوں کے ادب کے بارے میں گفتگو کی جائے تاکہ انکا ادب کرنے کا مزیدذہن بنے۔ تعظیم علم میں کتابوں کا ادب بھی شامل ہے  لہذا

باوضو پڑھیں:

جہاں تک ہوسکے دینی کتابوں کو با وضو پڑھیں بزرگان دین کو وضو سے اس وجہ سے بھی محبت تھی کہ علم نور ہے اور وضو بھی نور پس وضو کرنے سے علم کی نورانیت مزید بڑھ جاتی ہے۔ (راہ علم)

پاؤں نہ کریں:

جس طرف کتابیں رکھی ہوں اس طرف پاوں ہرگز نہ پھیلائیں ، کتابوں کو رکھنے میں ترتیب کا خیال۔

کتابوں کے ادب میں سے ایک یہ بات بھی ہے کہ ان کو رکھنے میں جو ترتیب بیان کی گئی انکو اسی لحاظ سے رکھیں ۔سب سے اوپر قرآن کریم پھر تفسیر قرآن پھر حدیث پاک کی کتاب پھر اس کی شرح پھر اصول فقہ پھر فقہ پھر اس کے بعدنیچے دیگر کتابیں رکھیں اور اسکے علاوہ اس بات کا خیال رکھیں کہ کتاب کے اوپر کوئی چیز نہ رکھی جائے حتیٰ کہ قلم بھی نہ رکھیں۔ اس ضمن میں امیر اہلسنت دامت برکاتہم العالیہ کی ایک حکایت ملاحظہ ہو چنانچہ۔

ایک مرتبہ اشراق چاشت کے نوافل کی ادائیگی کے بعد آپ دامت برکاتہم العالیہ کی نظر ایک دینی کتاب پر پڑی جس پر کسی نے وائٹو رکھ دیا تھا آپ نے وائٹو کو اوپر سے ہٹاتے ہوئے اس طرح ارشاد فرمایا کہ دینی کتاب پر کسی شے کا رکھنا ادب کے خلاف ہے اسکا خیال رکھنا سعادت مندی ہے ورنہ جو اس طرف توجہ نہیں دیتا تو اس کی بے احتیاطیاں بڑھ جاتی ہیں۔ (تذکرہ امیر اہلسنت، ص34)

کتاب کی حفاظت سبب مغفرت:

کتابوں کی حفاظت اور انکی دیکھ بھال بھی رکھیں کہ نہ جانے اللہ پاک کس کام سے خوش ہو کر ہمیں سعادتوں سے مالامال فرمادے آئیے ایک کتاب کی حفاظت کرنے والے کی حکایت ملاحظہ ہو چنانچہ۔ ابو ایوب سلمان کو وفات کے بعد کسی نے خواب میں دیکھا تو پوچھا اللہ پاک نے آپ کے ساتھ کیا معاملہ کیا ؟ تو انھوں نے کہا بخش دیا گیا ۔ جب سبب پوچھا گیا تو فرمایا کہ اصبہان کے راستے میں تھا کہ بارش شروع ہوگئی اور میرے ساتھ کتابیں بھی تھیں اور میں کھلے آسمان تلے تھا کہ میرے اوپر کوئی چھت وغیرہ نہ تھی تو میں صبح تک ان کتابوں پر جھکا رہا یہاں تک کہ بارش تھم گئی بس اللہ پاک نے دوسروں کے ساتھ مجھے بھی بخش دیا ۔ (اصول جرح و تعدیل، ص119) )

اسی طرح کتابوں وغیرہ کی بائنڈنگ کا بھی خیال رکھا جائےکہ اگر تھوڑی سی کہیں سے بھی کتاب کی بائنڈنگ یا صفحہ وغیرہ پھٹکنے لگے تو فوراً اس کو درست کر لیا جائے تاکی مزید اور کتاب کو نقصان نہ پہنچے۔ اللہ پاک سے دعا ہے کہ وہ ہمیں بھی کتابوں سے مستفید ہوتے رہنے اور انکا ادب و احترام کرتے رہنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

جو ہے باادب وہ بڑا بانصیب اور

جو ہے بے ادب وہ نہایت بُرا ہے

(وسائل بخشش)