ہر ایک بیوی بعض چیزوں کو پسند کرتی ہے۔ اور بعض چیزوں کو نا پسند کرتی ہے نیک اور اچھے شوہر کی شان یہی ہونی چاہیے کہ اس کے جذبات وخیالات میں اس کے موافق ہونے کی پوری پوری کوشش کرے تاکہ میاں بیوی کے درمیان پیار محبت اور اتفاق پیدا ہو جائے اور شوہر اگر اپنی بیوی سے حسن سلوک اور پیار محبت کرے گا تو بیوی اس سے بڑھ کر اسے پیار محبت کرے گی۔بیوی کے حقوق پر احادیث:

(1) وفات کے وقت بیویوں کے متعلق حسن سلوک کی وصیت کرنا: حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ بیویوں۔ کے متعلق نیکی کی وصیت قبول کرو کیونکہ وہ پسلی سے پیدا کی گئی ہیں اور یقیناً پسلی کا ٹیڑھا حصہ اس کا اوپر کا ہے تو اگر اسے سیدھا کرنے لگو تو توڑ دو گے اور اگر چھوڑ دو تو ٹیڑھا رہے گا لہذا عورتوں کے متعلقہ وصیت قبول کرو۔ (مراۃ المناجیح، جلد 5 ص101)

بیوی کو دشمن نہ جاننا: حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی کریم علیہ السلام نے فرمایا کہ کوئی مومن کسی مومنہ بیوی کو دشمن نہ جانے اگر اس کی کسی عادت سے ناراض ہو تو دوسری خصلت سے راضی ہوگا۔( مراۃالمناجیح، جلد5 ص(102)

بیوی کو نہ مارنا: حضرت عبداللہ ابن زمعہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ تم میں سے کوئی اپنی بیوی کو غلام کی طرح کوڑے نہ مارے پھر آخر دن میں اس سے صحبت کرے گا۔ (مراۃ المناجیح، جلد 5 ص102)

بیوی کے ساتھ حسن اخلاق سے پیش آنا:حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ رسول الله صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ تم میں سے بہتر وہ ہے جو اپنے گھر والوں کے ساتھ اچھا ہو اور میں اپنے گھروالوں کے ساتھ اچھا ہوں اور جب تمہارا ساتھی مرجائے تو اسے چھوڑ دو۔ (مراۃ المناجیح، جلد 5 ص (110)

بیوی کو برا بھلا نہ کہنا اور اسکو اپنے ساتھ کھانا کھلانا: حضرت حکیم ابن معاویہ قشیری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ اپنے والد سے راوی فرماتے ہیں میں نے عرض کی یا رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہم میں سے کسی کی بیوی کا حق اس پر کیا ہے فرمایا جب تم کھاؤ اسے کھلاؤ اورجب تم پہنو اسے پہناؤ اور اسکے منہ پر نہ مارو اور اسےبرا نہ کہو اور اسے نہ چھوڑو مگر گھر میں ۔ (مراة مناجیح جلد5 ص113)

بیوی کے راز چھپانا: حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت۔ ہے کہ نبی کریم علیہ السلام نے فرمایا کہ قیامت کے دن الله کے نزدیک سب سے بدتر شخص وہ ہے جو اپنا آپ عورت کو سپرد کرے اور عورت اپنا آپ مرد کو سپردکرے پھر وہ مرد عورت کے راز پھیلادے۔(ریاض الصالحین باب حفظ السر حدیث 1)

یہ مضامین نئے لکھاریوں کے ہیں ،حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہے، ادارہ اس کا ذمہ دار نہیں۔