بیوی کے پانچ حقوق از بنت راجہ واجد حسین، ھدی
للناس اکیڈمی گوجر خان راولپنڈی
جس طرح اللہ نے مردوں میں خاوند کو ایک منفرد مقام
عطا فرمایا ہے اسی طرح عورتوں میں بیوی کو بھی مقام عطا فرمایا ہے۔ جس طرح خاوند
کے کچھ حقوق ہیں اسی طرح بیوی کے بھی کچھ حقوق ہیں جن کو ادا کرنا خاوند کی ذمہ
داری ہے۔
1۔ بیوی کے حقوق میں یہ ہے کہ خاوند اپنی بیوی کے
ساتھ خوش اخلاقی نرمی اور محبت کے ساتھ زندگی بسر کرے اور اسکے علاوہ بیوی کے رشتہ
داروں میں جو معاملات ہیں اور گھریلو تمام معاملات کو اچھے طریقے سے حل کرنا خاوند
کی عظیم ذمہ داری ہے اور یہ بات اللہ پاک کو بھی محبوب ہے اسکے پیارے محبوبﷺ کو
بھی محبوب ہے۔
2۔ پیارے آقاﷺ نے فرمایا: اے میری امت! تم میں سے
بہتر وہ ہے جو اپنے گھر والوں بیوی بچوں کے ساتھ بہتر ہے اور میں محمد ﷺ تم سب سے
اپنے گھر والوں کے ساتھ بہتر ہوں۔(ترمذی،5/475، حدیث: 3921) بیوی کی عزت کرنے والا
کریم شخص ہے اور بیوی کو ذلیل کرنے والا کمینہ ہے۔
3۔ حضور مکی مدنیﷺ فرمایا کرتے تھے کہ کوئی
مسلمان اپنی ایماندار بیوی کے ساتھ بغض نہ رکھے کیونکہ اسکی ایک خصلت تمہارے لیے
ناپسند ہے تو دوسری خصلت اسکی پسندیدہ ہو گی۔ (مسلم، ص 595، حدیث: 1469)
4۔ خاوند بیوی آپس میں ہنسیں کھیلیں کیونکہ میں
پسند نہیں کرتا کہ تمہارے دین میں سختی ہو۔
5۔ مومنوں مسلمانوں میں کامل ایمان والا وہ ہے جس کا
اخلاق اچھا ہو اور اے میری امت! تم میں سے بہتر وہ ہے جو اپنی بیوی کے ساتھ بہتر
زندگی بسر کرے اور بیوی کے ساتھ لطف مہربانی کرے اور اے میری امت! میں تم سب سے
اپنے گھر میں بہتر زندگی بسر کرتا ہوں۔ (ترمذی، 2/387، حدیث: 1165)