عورت خدا کی نعمتوں میں سے ایک بہت بڑی نعمت ہےدنیا کی آبادکاری اور دینداری میں مردوں کے ساتھ تقریباً برابر شریک ہےمرد کے دل کا سکون،روح کی راحت،بدن کا چین ہےعورت کا وجود انسانی تمدن کے لئیے بے حد ضروری ہے اگر عورت نہ ہوتی تو مردوں کی زندگی جنگلی جانوروں سے بدتر ہوتی، عورت کی زندگی کے راستہ میں یوں تو بہت موڑ آتے ہیں مگر اس کی زندگی کے چار دور خاص طور پر قابل ذکر ہیں: 1) عورت کا بچپن۔  2) عورت بالغ ہونے کے بعد۔ 3) عورت بیوی بن جانے کے بعد۔ 4) عورت ماں بن کے بعد۔

تیسرے دور کہ جب عورت بیوی بن جائے تو جس طرح بیوی پر شوہر کے حقوق اس پر لازم ہو جاتے ہیں اسی طرح شوہر پر بیوی کے حقوق لازم ہوتے ہیں جن کا ادا کرنا مرد پر فرض ہے۔ الله کریم ارشاد فرماتا ہے: وَ لَهُنَّ مِثْلُ الَّذِیْ عَلَیْهِنَّ بِالْمَعْرُوْفِ۪- (پ 2، البقرۃ:228) ترجمہ: اور عورتوں کا بھی حق ایسا ہی ہے جیسا ان پر ہے شرع کے موافق۔

اسی طرح حدیث پاک میں رسول الله ﷺ نے فرمایا: تم میں اچھے لوگ وہ ہیں جو عورتوں کے ساتھ اچھی طرح پیش آئیں، اب بیوی کے حقوق میں سے چند بیان کیے جاتے ہیں:

1۔ اگر کسی کے پاس دو بیویاں یا اس سے زائد ہوں تو اس پر فرض ہے کہ تمام بیویوں کے درمیان عدل اور برابری کا سلوک کرےکھانے،پینے بناؤ سنگھار غرض تمام معاملات میں برابر برتےاسی طرح رات گزارنے کے بارے میں بیویوں میں باری مقرر کرنے میں بھی برابری کا لحاظ رکھے یاد رکھئے !اگر کسی نے تمام بیویوں کے درمیان یکساں و برابر سلوک نہ کیا تو وہ حق العبد میں گرفتار اور عذاب نار کا حقدار ہوگا۔

2۔ اسی طرح بیوی کے حقوق میں سے ایک یہ بھی ہے کہ شوہر بیوی کے اخراجات کے بارے میں بہت زیادہ بخیلی اور کنجوسی نہ کرے اپنی آمدنی کو دیکھ کر بیوی کے اخراجات مقرر کرے۔

3۔ عورت کا اس کے شوہر پر یہ بھی حق ہے کہ شوہر عورت کی نفاست اور بناؤ سنگھار کا سامان یعنی صابن،تیل،کنگھی،مہندی،خوشبو وغیرہ فراہم کرتا رہے تاکہ عورت اپنے آپ کو صاف ستھری رکھے اور بناؤ سنگھار کے ساتھ رہے۔

4۔ اگر میاں بیوی کے درمیان کوئی اختلاف یا کشیدگی پیدا ہو جائے تو شوہر پر لازم ہے کہ طلاق دینے میں ہرگز ہرگز جلدی نہ کرے بلکہ اپنے غصہ کو ضبط کرے اور غصہ اتر جانے کے بعد خوب غور و فکر کرے اور طلاق میں جلدی نہ کرے کہ طلاق اچھی چیز نہیں ہے کہ رسول الله ﷺ نے فرمایا: حلال چیزوں میں سب سے زیادہ خدا کے نزدیک ناپسندیدہ چیز طلاق ہے۔

5۔ عورت کا اس کے شوہر پر ایک حق یہ بھی ہے کہ شوہر عورت کے بستر کی راز والی باتوں کو دوسروں کے سامنے بیان نہ کرے بلکہ اس کو راز بنا کر اپنے دل ہی میں رکھے کیونکہ حدیث شریف میں ہے کہ رسول الله ﷺ نے فرمایا: خدا کے نزدیک بدترین شخص وہ ہے جو اپنی بیوی کے پاس جائے پھر اس کے پردہ کی باتوں کو لوگوں پر ظاہر کرے اور اپنی بیوی کو دوسروں کی نگاہ میں رسوا کرے۔

الله کریم کی بارگاہ میں دعا ہے ہم پر جن جن کے حقوق لازم ہیں ان کو احسن انداز سے ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔