5 رمضان المبارک, 1446 ہجری
آج کل دنیا میں بے حیائی بہت زور سے بڑھتی چلی جا رہی
ہے جس کا سبب دنیا کی طرف زیادہ مائل ہونا اور دن سے دور ہونا ہے جیسے جیسے دنیا ترقی
کی طرف گامزن ہے ویسے ویسے ہی بے حیائی جنم لے رہی ہے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال انٹرنیٹ
اور میڈیا بے حیائی کا سب سے بڑا سبب ہے آج کل مسلمان واٹس ایپ یوٹیوب ٹک ٹاک اور سوشل
میڈیا میں اس طرف ایسے مگن ہے کہ دین کو بھول چکے ہیں جس کی وجہ سے بے حیائی دن بدن
بڑھتی چلی جا رہی ہے نماز سے لاپرواہی بے حیائی کی سب سے بڑی وجہ ہیں آج کل لوگ اپنے
دنیاوی کاموں میں اس طرح مگر ہیں کہ اللہ تعالی کو یاد کرنے کے لیے وقت ہی نہیں رات
کو گھنٹوں گھنٹوں سوشل میڈیا استعمال کرتے وقت ان کے پاس بہت وقت ہے پر نماز کے لیے
وقت نہیں جس کی وجہ سے بے حیائی جیسی بیماری پروان چڑھ رہی ہے مسلمانوں کو کیا ہو گیا
ہے اپنے دنیاوی کاموں میں اتنے مصروف ہو گئے ہیں کہ ہمیں معلوم ہی نہیں کہ ہم کس راہ
پر چل رہے ہیں بے حیائی کو دور کرنے کا صرف ایک ہی طریقہ ہے وہ یہ کہ دین کی طرف رجوع
کریں بے حیائی کو دور کرنے کا سب سے بڑا طریقہ نماز ہے جیسے کہ قرآن پاک میں ارشاد
ہے بے شک نماز بے حیائی اور برے کاموں سے روکتی ہیں اس لیے ہمیں چاہیے کہ نماز قائم
کریں دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم کی طرف بھی رجوع کریں آج کل ہم مسلمانوں
نے بھی غیر مسلموں کی رغبت حاصل کر رہی ہے خود کو خوبصورت دکھانے کے لیے ہم ہر حال
میں یہ کوشش کرتے ہیں کہ ہمارا لباس سب سے زیادہ خوبصورت ہونا چاہیے پھر وہ کیسا ہی
کیوں نہ ہو ارے مسلمانوں سنبھل جاؤ اپنی دنیا سنوارنے میں اتنے مگن نہ ہو کہ اپنے آخرت
خراب کر بیٹھو آج کل لوگ فلمیں ڈرامے دیکھتے ہیں اور جو دیکھتے ہیں ویسا ہی کرتے ہیں
جو کہ صرف ان کو بے حیائی کی طرف لے جانے پر مجبور کر رہا ہے اس لیے ہمیں چاہیے کہ
فلمیں ڈرامے اور حیا سوز مناظر دیکھنے سے بچیں پردے کی طرف رجوع کریں نماز روزے کی
پابندی کریں سوشل میڈیا جیسے فتنے سے بچے خود کو بے حیائی سے دور رکھنے کی کوشش کریں
بے حیائی میں بےپردہ زنا جیسے حرام کام شامل ہے۔