آج کل لوگوں میں بے حیائی جیسا گناہ پایا جا رہا ہے، بےحیائی کی تعریف کسی برے قول و فعل کو کرنے یا کہنے میں شرم محسوس نہ کرنا جو لوگوں کے نزدیک ناپسندیدہ ہو بے حیائی کہلاتا ہے۔ اللہ پاک قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے  وَ لَا تَقْرَبُوا الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَ مَا بَطَنَۚ- (پ 8، الانعام: 151) ترجمہ: اور بے حیائی کے قریب بھی نہ جاؤ، چاہے وہ کھلی ہو یا چھپی ہوئی۔

رسول اکرم ﷺ نے فرمایا: مفہوم جہنمیوں کی دو جماعتیں میں نے ابھی تک نہیں دیکھی ایک جماعت ان لوگوں کی ہوگی جن کے پاس بیل کی دم کی طرح کوڑے ہوں گے اور وہ لوگوں کو ناحق ماریں گے دوسری جماعت ایسی عورتوں کی ہوگی جو لباس پہننے ہوئے ہوں گے مگر اس کے باوجود بھی باریک یا تنگ لباس ہونے کی وجہ سے برہنہ ہوں گی مردوں کو اپنی طرف مائل کرنے والی اور خود ان کی طرف مائل ہونے والی ہوں گی ان کے سر بڑے بڑے اونٹوں کے کوہانوں کی طرح ہوں گے ایسی عورتیں جنت میں داخل ہونا تو درکنا جنت کی خوشبو بھی نہیں سونگ گی پائیں گھی حالانکہ جنت کی خوشبو بہت دور سے سونگی جا سکے گی۔

نبی کریم ﷺ نے فرمایا: مفہوم ترجمہ جب تم حیا نہ کرو تو جو چاہو کرو (یعنی جب حیا ہی نہیں رہی تو سب برائیاں برابر ہیں)۔ (بخاری، 4/131، حدیث: 6125)

بے حیائی کی چند مثالیں عورتوں کا بے پردہ ہو کر گھر سے باہر جانا اور بازاروں میں بے پردہ گھومنا، نا محرم مرد جن سے پردہ کرنا فرض ہے ان سے بے تکلف ہونا تنگ اور باریک لباس پہننا عورتوں کا شادی بیاہ یا فنکشن میں ناچنا گانا مرد اور عورتوں کا فحش گوئی کرنا لوگوں کے سامنے بے حیائی سے بچنے کے لیے بے حیائی کرنے کے عذابات اور قبر کی ہولناکیوں سے خود کو ڈرائیے عورتیں کھلا اور ڈھیلا ڈالا لباس پہنے گھر سے نکلتے وقت مکمل پردہ کریں جس سے کسی قسم کی بے حیائی نہ بری باتیں لوگوں میں کرنے اور برے کام لوگوں میں کرنے سے بچے۔