شریعت کی نظر میں حیا وہ صفت ہے، جس کے ذریعہ انسان بے ہودہ، قبیح اور ناپسندیدہ کاموں سے رک جاتا ہے۔ دین اسلام میں حیا اور پاک دامنی اپنانے کا حکم دیا گیا ہے، تاکہ انسان اسے اپناکر معاشرہ کو پرامن بنانے میں اہم کردار ادا کرے۔ اور بے حیائی اور فواحش کے قریب جانے سے روکا گیا ہے، تاکہ معاشرہ فساد سے بچ جائے۔

نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: حیاء ایمان کا حصہ ہے اور ایمان جنت میں جانے کاسبب ہے اور بے حیائی جفاء(زیادتی) ہے اور جفا دوزخ میں جانے کا سبب ہے۔ (ترمذی، 3/406، حدیث: 2016)

قرآن کریم میں جابجا بےحیائی اور برے کاموں سے باز رہنے کا حکم دیا گیا ہے جیسا کہ قرآن کریم میں اللہ تبارک وتعالیٰ کا ارشاد ہے:

وَ یَنْهٰى عَنِ الْفَحْشَآءِ وَ الْمُنْكَرِ وَ الْبَغْیِۚ-(پ 14، النحل: 90)ترجمہ کنز الایمان: اور منع فرماتا ہے بے حیائی اور بری بات اور سرکشی سے۔

وَ لَا تَقْرَبُوا الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَ مَا بَطَنَۚ- (پ 8، الانعام: 151) ترجمہ: اور بے حیائی کے قریب بھی نہ جاؤ، چاہے وہ کھلی ہو یا چھپی ہوئی۔

اسی طرح حدیث مبارکہ میں بھی بے حیائی سے روکا گیا ہے اور شرم و حیا کو اپنانے کا فرمایا گیا ہے جیسا کہ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا:

ایک مرد دوسرے مرد کے ستر کو نہ دیکھے اور نہ ہی کوئی عورت دوسری عورت کے ستر کو دیکھے۔ کوئی مرد دوسرے مرد کے ساتھ اورکوئی عورت دوسری عورت کے ساتھ ایک کپڑے میں نہ لیٹے۔

حضرت علی کرم اللہ وجہہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اپنی ران سے کپڑا مت اٹھاؤ، کسی زندہ کی ران دیکھو، نہ مردہ کی۔ (سنن ابی داؤد، جلد سوئم، کتاب الحمام:4015)

حضرت ابومسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: لوگوں نے سابقہ انبیاء علیہم السلام کے کلام میں سے جو حاصل کیا ہے، وہ یہ ہے کہ جب تم حیا نہ کرو، تو پھر جو چاہو کرو۔(بخاری، 4/131، حدیث: 6125)

حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا: کوئی مرد جب جب بھی کسی غیر محرم عورت کے ساتھ تنہائی میں ہوتا ہے تو ان کے ساتھ تیسرا شیطان ہوتا ہے۔ (ترمذی، 4/67، حدیث: 2172)

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا: تین اشخاص ایسے ہیں جن پر اللہ تعالیٰ نے جنت حرام کردی ہے: 1ہمیشہ شراب پینے والا، 2والدین کا نافرمان، 3وہ بے غیرت جو اپنے گھر میں بے حیائی کو (دیکھنے کے باوجود اسے) برقرار رکھتا ہے۔

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا: بری بات جہاں کہیں بھی ہو قابل ملامت ہے، اور شرم وحیاء جہاں کہیں بھی ہو باعث فخر ہے۔

اللہ کریم ہمیں بھی حیا جیسی عظیم صفت کو اپنانے کی توفیق عطا فرمائے اور بےحیائی سے محفوظ فرمائے۔ آمین