الله تعالیٰ فرماتاہے: اِنَّ
الَّذِیْنَ یُحِبُّوْنَ اَنْ تَشِیْعَ الْفَاحِشَةُ فِی الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا
لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌۙ-فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِؕ-وَ اللّٰهُ یَعْلَمُ وَ
اَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ(۱۹) (پ
18، النور: 19) ترجمہ کنز الایمان: وہ لوگ جو چاہتے ہیں کہ مسلمانوں میں بُرا چرچا
پھیلے ان کے لیے دردناک عذاب ہے دنیا اور آخرت میں اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں
جانتے۔
بے حیائی (فحش) کی اشاعت ایک جامع بات ہے جس میں زنا،
تہمت زنا، بے حیائی کی باتوں کا چرچا کرنا اور انسان کو زنا کی طرف مائل کرنے وا لی
باتیں اور حرکتیں کرنا سب شامل ہیں۔ موجودہ زمانہ میں اشاعت فحش کے موڈرن طور طریقے
ایجاد ہوگئے ہیں
مثلاً نائٹ کلب، مخلوط تیراکی کے مظاہرے، عشق بازی کا جنون پیدا کرنے وا لی فلمیں،
جنسی بے راہ روی پیدا کرنے والے اور اخلاق سوز گانے، ذہنوں پر عورت کا بھوت سوار کرانے
والے اشتہارات، حسن کے مقابلے، ٹی وی پر عورتوں کے بے ڈھنگے پن کے مظاہرے، ہیجان انگیز
ناولیں اور افسانے، اخبارات و رسائل میں عورتوں کی برہنہ اور نیم برہنہ تصویریں اور
ڈانس کے پروگرام وغیرہ۔
ابو ہریرہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: جو
شخص ہدایت (نیکی) کی طرف بلائے اسے ہدایت پر چلنے والوں کا بھی ثواب ملے گا اور چلنے
والوں کے ثواب میں کسی قسم کی کمی نہیں کی جائے گی۔ اور جو شخص گمراہی( برائی) کی طرف
بلائے اس کو گمراہی پر چلنے والوں کا بھی گناہ ہوگا اور ان چلنے والوں کے گناہ میں
بھی کسی قسم کی کمی نہیں کی جائے گی۔
قارئین کرام! اس حدیث مبارکہ کو سمجھنے کے لئے انٹرنیٹ
ایک بہترین مثال ہے! یعنی جو لوگ اپنی اور لوگوں کی اصلاح و ہدایت کے لئے اسلامک پیجز،
ویب سائٹس وغیرہ بنا کر دین کی تبلیغ کے لئے کوشاں ہیں وہ بھی ثواب کے مستحق ہیں اور
جو لوگ اسلامک پیجز، ویب سائٹس وغیرہ سے منسلک ہیں اور دینی پوسٹ شئیر کرکے اللہ کا
پیغام آگے پھیلاتے ہیں تو ثواب کے حقدار وہ بھی ہیں۔
اسی طرح جو لوگ انٹرنیٹ کے ذریعہ لوگوں میں فحاشی پھیلا
رہے ہیں تو ان پر گمراہ ہونے اور لوگوں کو گمراہ کرنے کا گناہ ہوگا اور جو لوگ بھی
ایسے پیجز سے منسلک ہیں وہ بھی برابر کے گناہ گار ہو رہے ہیں۔
اللہ ہم سب کو صراط مستقیم پر چلنے اور ہر گناہ سے بچنے
کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین والحمد للہ رب العالمین