بے حیائی اور بد اخلاقی سے بچنے کے بارے میں قرآن اور حدیث میں بہت تاکید کی گئی ہے۔ قرآن مجید نے بے حیائی اس کے کاموں سے روکا اور اچھے اخلاق کی تعلیم دی ہے، اور نبی اکرم ﷺ نے اپنی احادیث میں بھی اس بارے میں واضح احکامات اور نصیحتیں فرمائی ہیں۔

قرآن مجید میں بے حیائی کے متعلق آیات:

1۔ سورۃ الاعراف (7:33): قُلْ اِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّیَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَ مَا بَطَنَ (پ 8، الاعراف: 33) ترجمہ کنز الایمان: تم فرماؤ میرے رب نے تو بے حیائیاں حرام فرمائی ہیں (ف۴۹) جو ان میں کھلی ہیں اور جو چھپی۔

2۔ *سورۃ النور (24:19): اِنَّ الَّذِیْنَ یُحِبُّوْنَ اَنْ تَشِیْعَ الْفَاحِشَةُ فِی الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌۙ-فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِؕ-وَ اللّٰهُ یَعْلَمُ وَ اَنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ(۱۹) (پ 18، النور: 19) ترجمہ کنز الایمان: وہ لوگ جو چاہتے ہیں کہ مسلمانوں میں بُرا چرچا پھیلے ان کے لیے دردناک عذاب ہے دنیا اور آخرت میں اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔

3۔ *سورۃ بنی اسرائیل (17:32): وَ لَا تَقْرَبُوا الزِّنٰۤى اِنَّهٗ كَانَ فَاحِشَةًؕ-وَ سَآءَ سَبِیْلًا(۳۲) (پ 15، بنی اسرائیل: 32) ترجمہ کنز الایمان: اور بدکاری کے پاس نہ جاؤ بےشک وہ بےحیائی ہے اور بہت ہی بری راہ۔

4۔ *سورۃ النور (30، 31): قُلْ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ یَغُضُّوْا مِنْ اَبْصَارِهِمْ وَ یَحْفَظُوْا فُرُوْجَهُمْؕ-ذٰلِكَ اَزْكٰى لَهُمْؕ-اِنَّ اللّٰهَ خَبِیْرٌۢ بِمَا یَصْنَعُوْنَ(۳۰) (پ 18، النور: 30) ترجمہ: مسلمان مردوں کو حکم دو کہ اپنی نگاہیں کچھ نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں، یہ ان کے لئے زیادہ پاکیزہ ہے، بیشک اللہ ان کے کاموں سے خبردار ہے۔

وَ قُلْ لِّلْمُؤْمِنٰتِ یَغْضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِهِنَّ وَ یَحْفَظْنَ فُرُوْجَهُنَّ وَ لَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَهُنَّ اِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا (پ 18، النور: 31) ترجمہ: اور مسلمان عورتوں کوحکم دو کہ وہ اپنی نگاہیں کچھ نیچی رکھیں اور اپنی پارسائی کی حفاظت کریں اور اپنی زینت نہ دکھائیں مگر جتنا خود ہی ظاہر ہے۔

5۔ *سورۃ الاعراف (7:26): یٰبَنِیْۤ اٰدَمَ قَدْ اَنْزَلْنَا عَلَیْكُمْ لِبَاسًا یُّوَارِیْ سَوْاٰتِكُمْ وَ رِیْشًاؕ-وَ لِبَاسُ التَّقْوٰىۙ-ذٰلِكَ خَیْرٌؕ- (پ 8، الاعراف: 26) ترجمہ: اے بنی آدم! ہم نے تم پر لباس اتارا جو تمہاری شرمگاہوں کو ڈھانپے اور زینت کا باعث ہو۔ اور تقویٰ کا لباس سب سے بہتر ہے۔

احادیث میں بے حیائی کے بارے میں تعلیمات:

1۔ بے حیائی جب بھی کسی چیز میں ہوتی ہے تو وہ اسے عیب دار بنادیتی ہے، اور جب بھی حیا کسی چیز میں ہوتی ہے تو اسے خوبصورت بنادیتی ہے۔(ابن ماجہ، 4 / 461، حدیث: 4185)

2۔ ایمان اور حیا دونوں ہمیشہ ساتھ ساتھ رہتے ہیں۔ اگر ان میں سے ایک اٹھ جائے تو دوسرا بھی چلا جاتا ہے۔ (مستدرک للحاکم، 1/176، حدیث:22)

3۔ جب تم میں حیا نہ رہے تو جو چاہو کرو۔ (بخاری، 4/131، حدیث: 6125)

4۔ اللہ حیا کرنے والا اور پردہ پوشی فرمانے والا ہے، وہ فحش باتیں اور بے حیائی کو پسند نہیں کرتا۔ (ابو داود، 4/56، حدیث: 4012)

5۔ حیا ایمان کا حصہ ہے اور ایمان جنت میں لے جانے والا ہے۔ (ترمذی، 3/406، حدیث: 2016)