بے ادبی کی نحوست

Thu, 10 Jun , 2021
3 years ago

تفسیر روح البیان میں ہے: پہلے زمانے میں جب کوئی نوجوان کسی بوڑھے آدمی کے آگے چلتا تھا تو اللہ اسے(اس کی بے ادبی کی وجہ سے زمین میں دھنسا دیتا تھا)

آج تک جس نے جو کچھ بھی پایا، وہ صرف ادب کی وجہ سے پایا اور جس نے جو کچھ بھی کھویا، وہ بے ادبی کی وجہ سے ہی کھویا، شاید اسی وجہ سے یہ بات مشہور ہے کہ"با ادب با نصیب، بے ادب بے نصیب"۔

محفوظ خدا رکھنا سدا بے ادبوں سے

اور مجھ سے بھی سرزد نہ کبھی بے ادبی ہو

بے ادبی کا وبال:

شیطان نے لاکھوں سال اللہ پاک کی عبادت کی، ایک قول کے مطابق چھ لاکھ سال عبادت کی اور وہ صرف ایک بےادبی کی وجہ سے چھ لاکھ سال کی عبادت ضائع کر بیٹھا اور وہ بےادبی کرتا تھا ، حضرت آدم علیہ السلام کی تعظیم نہ کرتا تھا۔

قرآن پاک میں اللہ عزوجل نے فرمایا:ترجمۂ کنزالایمان:"اور ان کے حضور بات چلا کر نہ کہو، جیسے آپس میں ایک دوسرے کے سامنے چلاتے ہو کہیں تمہارے عمل اکارت( ضائع) نہ ہو جائیں اور تمہیں خبر نہ ہو۔"(پ26،الحجرات، 2)

خاموش بھری محفل میں چلانا اچھا نہیں

ادب پہلا قرینہ ہے محبت کے قرینوں میں

سیّدنا امیر معاویہ کا اندازِ ادب:

ایک صحابی حضرت عابس بن ربیعہ رضی اللہ عنہٗ کی صورت کچھ کچھ سرکار صلی اللہ علیہ وسلم سے ملتی تھی، جب وہ تشریف لاتے، حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ تخت سے تعظیماً سیدھے کھڑے ہو جاتے۔"(ملفوظات اعلی حضرت، صفحہ 337)

ایمان کی حفاظت کا نسخہ:

حضرت علامہ ابنِ حجر مکی رحمۃ اللہ علیہ سے منقول ہے، حضرت سیّدنا جنید بغدادی علیہ الرحمۃ نے فرمایا:"محفل میلاد میں ادب و تعظیم کے ساتھ حاضری دینے والے کا ایمان سلامت رہے گا۔"(فیضان سنت، صفحہ 112)

قرآن کریم کا ادب و احترام:

قرآن کریم کا سب سے بڑا ادب جو ہر مسلمان پر انتہائی واجب ہے، وہ یہ ہے " طہارت و پاکیزگی کے بغیر اسے ہرگز نہ چھوئے" جیسا کہ نور الایضاح میں ہے کہ اگر وضو نہ ہو تو قرآن عظیم چھونے کے لئے وضو کرنا فرض ہے۔"(نورالایضاء، صفحہ59)

دعا:اللہ پاک ہمیں با ادب بنائے اور بے ادبی اور بے ادبوں کی صحبت سے ہمیں اور ہماری نسلوں کو بھی محفوظ فرمائے۔آمین