آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بچوں پرنہایت شفقت فرماتے تھے، بچے آپ کی خدمت میں بغرض دعا و تحنیک لائے جاتے تھے ۔ ایک روز اُم قیس بنت محصن اپنے شیر خوار بچے کو خدمتِ اقدس میں لائیں، آپ صلی اللہ تعالیٰ علہ وسلم نے اس بچے کو اپنی گود میں بٹھالیا اُس نے آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے کپڑوں پر پیشاب کردیا، آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے اس پر پانی بہادیا (یعنی پاک کرنے کے طریقہ پر اسے پاک کر لیا )اور کچھ نہ فرمایا۔

آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم بچوں کو چومتے اور پیار کرتے تھے ایک روز آپ حضرت حسن بن علی رضی اللہ عنہما کو چوم رہے تھے اقرع بن حابس تمیمی آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے تھے دیکھ کر کہنے لگے، میرے دس لڑکے ہیں میں نے ان میں سے کسی کو نہیں چوما، آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا، جو رحم نہیں کرتا اس پر رحم نہیں کیا جاتا۔

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ فصل کا کوئی پھل پکتا تو لوگ اسے رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی خدمت میں لایا کرتے تھے آپ اس پر یہ دعا پڑھا کرتے تھے۔ خدایا ہمیں اپنے مدینے میں اور اپنے پھل میں اور اپنے مد اور اپنے صاع میں برکت دے۔اس دعا کے بعد جو بچے حاضر خدمت ہوتے ان میں سے سب سے چھوٹے کو وہ پھل عنایت فرماتے۔( سیرت رسول عربی)

نوٹ: یہ مضامین نئے لکھاریوں کے ہیں۔حوالہ جات کی تفتیش و تصحیح کی ذمہ داری مؤلفین کی ہےادارہ اس کا ذمہ دار نہیں