اللہ پاک کا بہت احسان ہے کہ اس نے ہمیں نماز جیسی عظیم
نعمت عطا کی ہے۔ اللہ پاک جماعت سے نماز پڑھنے والوں کو اکیلا نماز پڑھنے والے سے
27 گناہ زیادہ ثواب عطا فرماتا ہے۔ اللہ پاک قراٰنِ مجید میں ارشاد فرماتا ہے: وَ ارْكَعُوْا مَعَ الرّٰكِعِیْنَ(۴۳) ترجمۂ
کنز الایمان: اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو۔ (پ1،البقرۃ: 43) حضرت مفتی احمد یار خان رحمۃ
اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اس آیت کا مطلب یہ ہے کہ جماعت سے نماز پڑھا کرو ۔
اور نمازِ باجماعت کے متعلق بہت سے احادیث مبارکہ وارد
ہوئیں ہیں اس میں سے کچھ مندرجہ ذیل ہیں:۔
(1) فرمانِ مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم:
مرد کی نماز مسجد میں جماعت کے ساتھ، گھر میں اور بازار میں پڑھنے سے پچیس(25)
دَرَجے زائد ہے۔ (بخاری، 1/233،حدیث: 647)
(2) امیر المؤمنین حضرت سیدنا عمر فاروق اعظم رضی اللہ عنہ
فرماتے ہیں کہ میں نے دو جہاں کے سردار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو فرماتے
سنا ہے کہ اللہ پاک باجماعت نماز پڑھنے والوں کو محبوب رکھتا ہے ۔
(3) امیر المومنین حضرت سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ بیان کرتے
ہیں کہ سرکار مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان عالی شان ہے: جس نے
کامل وضو کیا پھر فرض نماز کے لئے چلا اور امام کی اقتدا میں (یعنی باجماعت) فرض
نماز پڑھی اس کے گناہ بخش دیئے جائیں گے۔ (فیضان نماز، ص 184 )
(4) حضرت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے سرکار مدینہ صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں اگر لوگ جانتے کہ اذان اور صف اول میں کیا ہے
تو پھر اگر بغیر قرعہ ڈالے اسے نہ پا سکتے تو قرعہ ہی ڈالتے۔ (فیضان نماز، ص 193)
(5) حضرت سیِّدُنا ابو اُمامہ
رضی اللہ عنہ سے رِوایَت ہے، سرکارِ مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا
فرمانِ عالی شان ہے: اگر یہ نماز ِ باجماعت سے پیچھے رہ جانے والا جانتا کہ
اس رہ جانے والے کے لیے کیا ہے تو گھسٹتے ہوئے حاضر ہوتا۔ (فیضان نماز ،ص 230)
اللہ پاک ہم سب کو نمازِ باجماعت ادا کرنے کی توفیق عطا
فرمائے۔