محترم قارئین کرام ! باجماعت نماز پڑھنا بہت اہمیتوں کا حامل ہے سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ نمازِ باجماعت پڑھنا تنہا پڑھنے سے 27درجہ زیادہ فضیلت رکھتی ہے اور دوسری بات یہ ہے کہ باجماعت نماز ادا کرنے میں اللہ اور اس کے رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے حکم پر عمل پیرا ہونا ہے کیونکہ اللہ پاک نے ہمیں اس کی عبادت کرنے اور اس کے احکام بجالانے کے لیے پیدا فرمایا، چنانچہ اللہ پاک نے قراٰنِ کریم فرقان حمید میں فرمایا: وَ مَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ(۵۶)ترجمۂ کنزالایمان: اور میں نے جن اور آدمی اتنے ہی لئے بنائے کہ میری بندگی کریں۔ (پ27، الذٰرِیٰت:56) اور اسی طرح باجماعت نماز ادا کرنے کے بہت سے فضائل وبرکات ہیں، آئیے چند احادیث کریمہ سے سنتے ہیں :

(1) پانچ نمازوں کی جماعت کی عظیم الشان فضیلت : سرکار مدینہ منورہ سردار مکہ مکرمہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ سے فرمایا: جس نے فجر کی نمازِ باجماعت پڑھی، پھر بیٹھ کر اللہ پاک کا ذکر کرتا رہا یہاں تک کہ سورج نکل آیا اس کےلیے جنت الفردوس میں ستر درجے ہوں گے، ہر دو درجوں کے مابین اتنا فاصلہ ہوگا جتنا سدھایا ہوا تیز رفتار عمدہ نسل کا گھوڑا ستر سال میں طے کرتا ہے، اور جس نے ظہر کی نمازِ باجماعت پڑھی اس کےلیےجنت عدن میں پچاس درجے ہوگے، اور ہر دو درجوں کے درمیان اتنا فاصلہ ہوگا جتنا ایک سدھایا ہوا تیز رفتار کا عمدہ گھوڑا پچاس سال میں طے کرتا ہے، اور جس نے عصر کی نمازِ باجماعت پڑھی اس کے لیے اولاد اسماعیل میں سے ایسے آٹھ غلام آزاد کرنے کا ثواب ہوگا جو بیت اللہ کی دیکھ بھال کرنے والے ہوں گے، اور جس نے مغرب کی نمازِ باجماعت پڑھی اس کے لیے مبرور اور مقبول اور عمرے کا ثواب ہوگا، اور جس نے عشاء کی نمازِ باجماعت پڑھی اس کے لیے لیلۃ القدر میں قیام یعنی عبادت کرنے کے برابر ثواب ہوگا۔ (فیضان نماز، ص 149)

(2) اللہ پاک کے پیارے: امیر المومنین حضرت سیدنا عمر فاروق اعظم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں دو جہاں کے سردار محمد صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو فرماتے ہوۓ سنا کہ اللہ باجماعت نماز ادا کرنےوالوں کو محبوب یعنی پیارا رکھتا ہے ۔ (فیضانِ نماز، ص 140)

(3) پچس درجہ افضل: فرمان مصطفی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم : مرد کی نماز مسجد میں جماعت کے ساتھ، گھر میں اور بازار میں پڑھنے سے پچس درجے زائد ہے اور ایک روایت میں ہے کہ صحابی ابن صحابی حضرت سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، تاجدار مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نےفرمایا: نمازِ باجماعت تنہا پڑھنے سے ستائیس درجہ بڑھ کر ہے۔

(4) باجماعت نماز ادا کرنے کے بعد دعا حاجت قبول ہوتی ہے: حضرت سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اللہ پاک کے آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان عالی شان ہے : جب بندہ باجماعت نماز پڑھے پھر اللہ پاک سے حاجت یعنی ضرورت کا سوال کرے تو اللہ پاک اس بات سے حیا فرماتا ہے کہ بندہ حاجت پوری ہونے سے پہلے واپس لوٹ جائے۔ (فیضان نماز،ص 141)

(5) مقبول حج وعمرہ کا ثواب: خادم نبی حضرت سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سرکار مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان عالی شان ہے: جس نے مغرب کی نمازِ باجماعت ادا کی اس کےلئے مقبول حج وعمرہ کا ثواب لکھا جائے گا اور وہ ایسا ہے گویا اس نے شبِ قدر میں قیام کیا۔( فیضان نماز، ص110)

دیکھا محترم قارئین ! باجماعت نماز پڑھنے کے کتنے بے شمار فضائل و برکات ہیں تو کیوں نہ ہم اس سے افادہ حاصل کریں کیونکہ زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں کہ کس ساعت میں ہمیں موت آجائے تو ہمیں چائیے کہ دنیا میں رہتے ہوئے اچھے افعال اور خوب باجماعت نماز پڑھ کر نیکیوں کا ذخیرہ اکھٹا کرلیں مولیٰ کریم سے دعا گو و دعا جو ہوں کہ اللہ پاک ہم سب کو باجماعت نماز پڑھنے کی توفیق بخشے اور اس کی برکت سے ہم سب کو فیض یاب فرمائے۔اٰمین بجاہ سید المرسلین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم