اللہ پاک کا کروڑوں احسان ہیں کہ اس نے ہمیں ایک نعمت عظمی
فرمایا اور ساتھ ہی ساتھ جماعت جیسی دولت سے ہمیں نوازا نماز تو ثواب کمانے کا ایک
سبب ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ جماعت بھی ثواب کمانے کا ذریعہ ہے ۔ آئیے ہم اللہ پاک
کے پیارے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی زبانی جماعت کی فضیلت اور جماعت
کی اہمیت سمجھتے ہیں :۔
(1) عن
أنس بن مالك من صَلّى صلاةَ الفَجرِ في جماعةٍ ولا يُؤَخِّرُها استوجَبَ مِنَ اللہ
عزَّ وجلَّ أربعةَ أشياءَ: أوَّلُها رِزقًا مِنَ الحَلالِ، وثانيها: ينجو من عذابِ
القَبرِ، وثالثُها: يُعطى كِتابَه بيَمينِه والرّابِعُ: يَمُرُّ على الصِّراطِ
كالبَرْقِ الخاطِفِ ترجمہ۔ انس بن مالک رضی اللہ
عنہ سے مروی ہے جو شخص فجر کی نمازِ باجماعت پڑھے اور اس میں تاخیر نہ کرے تو اللہ
پاک چار چیزوں کا تقاضا کرتا ہے: پہلا اسے رزقِ حلال ملے گا، دوسرا عذابِ قبر سے
نجات پائے گا، تیسرا اس کے دائیں ہاتھ میں نامۂ اعمال دیا جائے گا ، چوتھا وہ پل
صراط پر چمکدار براق کی طرح گزرے گا۔
(2) خطیب نے انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ
حضور (صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ) نے فرمایا: جس نے چالیس دن نماز
فجر و عشا باجماعت پڑھی، اس کو اللہ پاک دو برائتیں عطا فرمائے گا، ایک نار سے
دوسری نفاق سے۔ (بہار شریعت حصہ سوم)
(3) ابن ماجہ ابن عمر رضی اللہ عنہما سے راوی، کہ
حضور (صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ) فرماتے ہیں : ’’جو مسجد جماعت
میں چالیس راتیں نماز عشا پڑھے، کہ رکعت اولیٰ فوت نہ ہو، اللہ پاک اس کے لیے دوزخ
سے آزادی لکھ دیتا ہے۔(بہار شریعت حصہ سوم)
(4) بخاری و مسلم و مالک و ترمذی و نَسائی ابن عمر رضی
اللہ عنہما سے راوی، کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے
ہیں : نماز جماعت، تنہا پڑھنے سے ستائیس درجہ بڑھ کر ہے۔(بہار شریعت حصہ سوم)
(5) طبرانی ابو امامہ رضی
اللہ عنہ سے راوی، کہ حضور صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں: اگر یہ نماز جماعت سے پیچھے رہ جانے والا جانتا
کہ اس جانے والے کے ليے کیا ہے؟، تو گھسٹتا ہوا حاضر ہوتا۔ (بہار شریعت حصہ سوم)
اللہ کے حبیب علیہ الصلوۃ والسلام نے جماعت کے تعلق سے جو
فضیلت بیان کی ہے رب کعبہ ہمیں ان فضائل پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائیں ۔