نماز اللہ پاک کی ایک بہت ہی بڑی نعمت ہے اور اس عظیم نعمت کو اس نے اپنے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو بطورِ تحفہ عطا کیا۔ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہمیشہ باجماعت نماز ادا فرماتے اور اس کی ترغیب بھی دلاتے تھے ۔

باجماعت نماز کے متعلق بہت ساری قراٰنی آیات بھی نازل ہوئیں ہیں جس میں اللہ پاک نے مؤمنین کو باجماعت نماز قائم کرنے کا حکم فرمایا ہے۔ چنانچہ اللہ پاک قراٰنِ پاک میں ارشاد فرماتا ہے: وَ ارْكَعُوْا مَعَ الرّٰكِعِیْنَ(۴۳) ترجمۂ کنز الایمان: اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو۔ (پ1،البقرۃ: 43)

اسی طرح باجماعت نماز قائم کرنے والوں کے متعلق کثیر احادیث مبارکہ وارد ہوئیں ہیں ۔ جن میں سے چند احادیث مبارکہ درج ذیل ہیں :

(1) حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ اللہ پاک کے آخری رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان عالیشان ہے: جب بندہ باجماعت نماز پڑھے پھر اللہ پاک سے اپنی حاجت کا سوال کرے تو اللہ پاک اس بات سے حیا فرماتا ہے کہ بندہ حاجت پوری ہونے سے پہلے واپس لوٹ جاۓ۔ (فیضان نماز ، ص141)

(2) صحابی ابنِ صحابی حضرتِ سیِّدُنا عبدُ اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے رِوایت ہے ، تاجدارِ مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں: نمازِ باجماعت تنہا پڑھنے سے ستائیس(27) دَرجے بڑھ کرہے۔ (بخاری، 1/232،حدیث:645)

(3) امیرالمؤمنین حضرتِ سیِّدُنا عمرفاروقِ اَعظم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے دو جہاں کے سردار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو فرماتے سنا کہ اللہ پاک باجماعت نماز پڑھنے والوں کو محبوب(یعنی پیارا) رکھتا ہے۔ (مسند احمد بن حنبل، 2/309 ،حدیث:5112)

(4) فرمانِ مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم: مرد کی نماز مسجد میں جماعت کے ساتھ، گھر میں اور بازار میں پڑھنے سے پچیس(25) دَرَجے زائد ہے۔(فیضان نماز، ص 141)

(5) سرکار مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جس نے ظہر کی نمازِ باجماعت پڑھی اس کے لیے اس جیسی پچیس (25) نمازوں کا ثواب اور جنت الفردوس میں 70درجات (Ranks) کی بلندی ہے۔ (فیضان نماز، ص 153)

یا اللہ پاک تمام مسلمانوں کو پانچوں نمازیں باجماعت ادا کرنے کی توفیق عطا فرما ۔ اٰمین بجاہ نبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم