عورتوں میں پائی جانے والی
5 بد شگونیاں از بنت اصغر علی(جامعۃ
المدینہ شالیمار پارک)
عورتوں
میں پائی جانے والی 5 بد شگونیاں
رسول اللہ صلی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ
عالیشان ہے:مجھ پردُرودپاک پڑھناپُل صراط پر نور ہے، جو روزِ جمعہ مجھ پر 80 بار درود پاک پڑھے، اُس کے اسّی سال کے گناہ معاف ہو جائیں گے۔ اسلام میں بدشگونی لینا جائز نہیں، بد فالی اور بدشگونی لینا حرام ہے، اسلام میں نیک شگون لینا جائز ہے، حضرت امام محمد آفندی رومی برکلی علیہ رحمۃُ اللہِ علیہ لکھتے ہیں: بدشگونی لینا حرام اور نیک فال یا اچھا شگون لینا
مستحب ہے۔
اچھا شگون یہ ہے جس کام کا ارادہ کیاہو، اس کے بارے میں کوئی کلام سُن کر دلیل پکڑنا، یہ اس وقت ہے، جب کلام اچھا ہو، اگر برا ہو تو بدشگونی ہے، شریعت نے اس بات کا حکم دیا ہے کہ انسان اچھا
شگون لے کر خوش ہواور اپنا کام خوشی خوشی پایہ تکمیل تک پہنچائے اور جب بُرا کلام
سنے تو اس کی طرف توجّہ نہ دے اور نہ ہی اس کے سبب سے کام سے رُکے۔
بدشگونی:
شگون کامعنی ہے"فال لینا"، یعنی کسی چیز ، شخص، عمل، آواز یا وقت کو اپنے حق میں اچھا یا بُرا
سمجھنا، (اسی وجہ سے بُرا
فال لینے کو بدشگونی کہتے ہیں۔)
مفہومِ حدیث:
حضور نبی
اکرم صلی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلم نے ارشاد
فرمایا:جس نے بدشگونی لی اور جس کے لئے بدشگونی لی گئی، وہ ہم میں سے نہیں۔
عورتوں میں
پائی جانے والی بدشگونیاں:
عام طور
پر عورتوں میں زیادہ بدشگونی لینے کا رجحان پایا جاتا ہے، مثلاً
1۔سامنے
سے کالی بلی گزر جائے تو کہتی ہیں کہ اب کام نہیں ہوگا یا نقصان اٹھانا پڑے گا۔
2۔اگر گھر
کی چھت یا دیوار پر کوّا بیٹھ کر بولے تو کہا جاتا ہے، آج گھر میں مہمان آئیں گے۔
3۔اگر نئی
نویلی دلہن سے کچھ ٹوٹ جائے تو اسے منحوس کہا جاتا ہے۔
4۔صبح سویرے
کام کرنے سے پہلے کوئی حادثہ پیش آئے تو
کہا جاتا ہے، آج کا دن بہت بُرا گزرے گا۔
5۔کسی
ملازم سے کوئی کام خراب ہو جائے تو اس کو منحوس قرار دے دیا جاتا ہے۔
6۔کسی کے
گھر یا گاؤں میں اُلّو بول پڑے تو کہتے ہیں، یہ گاؤں یا گھر ویران ہونے والے ہیں۔
عام طور پر پہلی دو بدشگونیاں زیادہ لی جاتی ہیں، بدشگونی لینا اسلام میں جائز ہی نہیں ہے، لہذا ہمیں اس سے بچنا چاہئے، اگر کسی کے دل میں کوئی بدشگونی آئے بھی، تو فوراً اس خیال کو دور کر دینا چاہئے، اوراد و وظائف کا معمول بنائیں، اللہ پر توکّل رکھیں،
اس بات پر یقین رکھیں کہ جو اللہ نے تقدیر میں لکھا ہے وہی ہوگا، بدشگونی کا اثر نہیں ہوگا، اسلامی عقائد پر اپنا اعتقاد رکھیں۔اللہ پاک ہمیں
بدشگونی سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے اور اللہ پاک پر ہمارا توکّل مضبوط ہو۔آمین
بجاہ النبی الامین صلی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلم