حقوق اللہ پر تمہید:وَ اِنْ تَعُدُّوْا نِعْمَةَ اللّٰهِ لَا تُحْصُوْهَاؕ- ترجمہ: اور اگر تم اللہ کی نعمتیں گنو
تو انہیں شمار نہیں کرسکو گے۔الله نے ہمیں پیداکیا،بے شمار نعمتیں دیں۔ہمیں زندگی
گزارنے کا سلیقہ سکھایا،احکام دیے تاکہ ہم زندگی کو صراط ِمستقیم پر چلا سکیں۔ ان
احکام پر عمل کرنا ہم پر اللہ کا حق ہے۔ اللہ کے ان احکام کو صحیح طریقے سے اور
بھر پور انداز میں ماننے کا نام ہی بندگی ہے،بندگی کا سلیقہ ہمیں تب ہی آسکتا ہے
جب ہم یہ جانیں کہ حقوق الله کیا ہیں اور ان کو کیسے پورا کیا جا سکتا ہے!
حق کی تعریف:ایک ایسی ذمہ
داری جو الله کی طرف سے ایک ذات پر کسی دوسری ذات کے مقابلے میں لازم کی گئی ہو
اگر وہ ذات خود اللہ کی ہے۔ اس نے اپنی ذات کے پیشِ نظر ہم پر کچھ ذمہ داریاں رکھی ہیں انہیں حقوق اللہ کہتے ہیں۔اور اگر کسی
بندے کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے اس کے مقابلے میں ہم پر ذمہ داری ہے تو وہ بندے کا حق
کہلائے گا۔
اللہ پاک کے 5 حقوق پر 5 احادیث:
1۔کیا تمہیں معلوم ہے کہ اللہ پاک کا اپنے بندوں پر
کیا حق ہے اور بندوں کا اللہ پاک پر کیا حق ہے ؟ میں نے عرض کی:الله اور اس کا
رسولﷺ ہی زیادہ جانتے ہیں۔ آپ نے فرمایا:اللہ پاک کا بندوں پر یہ حق ہے کہ وہ اس
کی عبادت کریں اور کسی کو اس کا شریک نہ ٹھہرائیں،اور بندوں کا اللہ پر حق یہ ہے
کہ جو اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائے،اسے عذاب نہ دے۔(صحیح بخاری )اور یہ حق
تمام حقوق سے پہلے ہے نہ کوئی حق اس سے
پہلے ہے،اور نہ اس سے بڑھ کر ہے۔
2۔اے ابنِ آدم !تو میری عبادت کے لیے فارغ ہوجا میں
تیرا سینہ تونگری سے بھر دوں گا اور تیری حاجتیں پوری کر دوں گا،اگر تو نے ایسا نہ
کیا تو میں تیرے سینے کو اشغال سے بھردوں گا،اور تیری حاجت مندی کا راستہ بند نہیں
کروں گا۔(مسند احمد)
3۔مجھے اس سے بالکل خوشی نہیں ہوگی کہ میرے پاس
اُحد پہاڑ کے برابر سونا ہو اور اس پر مجھے تین دن اسی طرح گزر جائیں کہ اُس میں
سے ایک دینار بھی میرے پاس باقی رہ جائے،سوائے اس تھوڑی سی رقم کے جو میں قرض کی
ادائیگی کے لیے رکھ چھوڑدوں۔ (صحیح بخاری)
4۔جس شخص نے خالص اللہ کی خوشنودی کے لیے حج کیا،اور ان دنوں میں نہ تو اس نے کوئی فحش بات
کی اور نہ کوئی گناہ کا کام کیا تو وہ اس دن کی طرح واپس ہو گا جیسے اُس کی
ماں نے اُسے جنا تھا۔ ( صحیح بخاری)
5۔روزہ تمہیں عذابِ الٰہی سے اسی طرح بچاتا ہے جس طرح ڈھال تمھیں لڑائی سے
بچاتی ہے۔ (مسند احمد)
الله پاک سے دعا ہے کہ وہ ہمیں حقوق اللہ پر عمل
کرتے ہوئے زندگی گزارنے کا سلیقہ عطا فرمائے۔ (آمین بجاہ النبی العظیم)