حقیقت ہے کہ جب کسی سے محبت ہوجائے تو
اس سے نسبت رکھنے والی ہر شے سے پیار ہوجاتا ہے۔ ایسے ہی جس کو پیارے آقا ﷺ سے
محبت ہوتی ہے وہ ان کی آلِ پاک سے بھی محبت رکھتا ہے اور ان کے صحابہ سے بھی پیار
کرتا ہے۔ قرآن پاک میں اہلِ بیت کا ذکر آیا ہے: اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰهُ لِیُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ اَهْلَ الْبَیْتِ وَ
یُطَهِّرَكُمْ تَطْهِیْرًاۚ(۳۳)(پ 22، الاحزاب: 33) ترجمہ کنز الایمان: اللہ تو یہی چاہتا
ہے اے نبی کے گھر والو کہ تم سے ہر ناپاکی کو دور فرمادے اور تمہیں پاک کرکے خوب
ستھرا کردے۔
احادیثِ مبارکہ میں اہلِ بیت کے بہت سارے فضائل بیان کئے
گئے ہیں، جن میں سے پانچ درج ذیل ہیں:
(1) اے فاطمہ! بےشک اللہ پاک
تمہیں اور تمہاری اولاد کو عذاب نہیں دے گا۔ (معجم کبیر، 11/210، حدیث: 11685)
(2) اپنی اولاد کو تین باتیں
سکھاؤ: اپنے نبی کی محبت، اہلِ بیت کی محبت اور تلاوتِ قرآن۔ (جامع صغیر، ص25،
حدیث: 311)
(3) میر ی شفاعت میری امت کے اس
شخص کے لئے ہے جو میرے گھرانے سے محبت رکھنے والا ہو۔ (تاریخِ بغداد، 2/144)
(4) جو شخص اولادِ عبد المطلب میں
کسی کے ساتھ دنیا میں بھلائی کرے گا اس کا بدلہ دینا مجھ پر لازم ہے، جب وہ روزِ
قیامت مجھ سے ملے گا۔ (تاریخ بغداد، 1/102)
(5) تم میں بہتر آدمی وہ ہے جو
میرے بعد میرے اہلِ بیت کے لئے بہتر ہوگا۔ (مستدرک، 4/369، حدیث: 5410)
ہمیں بھی اہلِ بیت سے محبت کرنی چاہئے اور اہلِ بیت کا ادب
و احترام کرنا چاہئے اور ان سے محبت کرکے برکت حاصل کرنی چاہئے۔ اللہ پاک ہمیں
اہلِ بیت کا ادب و احترام کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین