الحمد اللہ اللہ پاک نے ہمیں قرآن کی دولت عطا فرمائی اور پھر کریم آقا ﷺ کے صدقے ہمیں اہلِ بیت کی دولت ملی، جن کے فضائل اور کمالات کی حد نہیں۔ اہلِ بیت کے ہم پر بےشمار حقوق ہیں جن کا خیال رکھنا زندگی کے اہم افعال میں سے ایک ہے۔ ان کے حقوق میں سے چند درج ذیل ہیں:

(1) حضرت علی خواص رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں: بعض اہلِ علم نے یہاں تک فرمایا ہے کہ ساداتِ کرام اگرچہ نسب میں رسول اللہ ﷺ سے کتنے ہی دور ہوں، ان کا ہم پر حق ہے کہ اپنی خواہشوں پر ان کی رضا کو مقدم کریں اور ان کی بھر پور تعظیم کریں اور جب یہ حضرات زمین پر تشریف فرماہوں تو اونچی جگہ (کرسی، صوفے وغیرہ)پر نہ بیٹھیں۔ (نور الابصار، ص129)

(2) آقا ﷺ سے محبت کا تقاضا ہے کہ ان کے اہلِ بیت سے بھی اتنی محبت کی جائے۔ ان سے محبت کرنا پلِ صراط پر ثابت قدمی کا ذریعہ ہے۔ ان سے کسی قسم کی نفرت انسان کے لئے باعثِ آزمائش ہے۔ حدیث کی میں ہے کہ میری شفاعت امت کے اس شخص کے لئے ہے جو میرے گھرانے سے محبت رکھنے والا ہو۔ (تاریخِ بغداد، 2/144)

(3) اہلِ بیت کے ساتھ ہر حال میں اچھا سلوک کرنا چاہئے، ان کے آگے آوازیں نہ بلند کریں۔ اگر ہمارے یہاں کام کریں تو ادب کے دائرے میں عرض کی جائے۔ اگر ان سے کوئی غلطی ہوجائے تو خلوت میں التجاءً گفتگو کی جائے۔ حدیثِ پاک میں ہے: جو میرے اہلِ بیت میں سے کسی کے ساتھ اچھا سلوک کرے گا میں قیامت کے دن اس کا بدلہ عطا کروں گا۔ (تاریخ ابن عساکر، 45/303، رقم: 5254)

(4) اہلِ بیت کی عظمت و شان بہت بلند ہے، ان کی شان میں گستاخی کرنا، ظلم کرنا، حسد یا بغض رکھنا آقا ﷺ کی شفاعت، جنت اور پلِ صراط پر ثابت قدمی سے دوری کا سبب ہے۔ حدیثِ پاک میں ہے: جس شخص نے میرے اہلِ بیت پر ظلم کیا اور مجھے میری عترت کے بارے میں تکلیف دی اس پر جنت حرام کردی گئی۔ (الشرف الموبد، ص 99)

کس زباں سے ہو بیان عزو شانِ اہل بیت مدح گوئے مصطفےٰ ہے مدح خوانِ اہل بیت

(5) سید زادوں کی ہر حاجات کو مقدم رکھا جائے کہ ان کی عزت بڑھاتے ہوئے ان کی حاجات پوری کی جائیں کہ ان کے دل میں ایسی خوشی داخل ہو کہ ان کے نانا جان ﷺ کا بھی دل خوش ہوجائے۔ ان کے حقوق کی پاسداری کے بعد روزِ محشر ان کے نانا جان ﷺ کے قدموں میں جگہ مل جائے، ان کی شفاعت مل جائے، ان کے ہاتھوں سے جامِ کوثر نصیب ہوجائے۔

تیری نسلِ پاک میں ہے بچہ بچہ نور کا تو ہے عینِ نور تیرا سب گھرانہ نور کا

اللہ پاک ہم سب کو حقوقِ اہلِ بیت کی پاسداری نصیب فرمائے اور ان کاادب نصیب فرمائے۔ آمین