اے عاشقان اہل بیت !جوشخص اللہ پاک اس کے رسول ﷺسے محبت کرتا ہے تو وہ یقینا ان کی آل سے بھی محبت رکھتا ہے۔اس لیے اگر کسی کا عشق رسول دیکھنا ہو تو اس کے اندر یہ دیکھے کہ وہ صحابہ و اہل بیت سے کتنا عشق رکھنے والا ہے۔

کیوں جہنم میں جاؤں سینے میں عشق اصحاب و آل رکھا ہے

(1)بہت سی احادیث اور روایات میں اہل بیت کی محبت اور شان ظاہر ہوتی ہے جن سے ہم پر ان کے حقوق آتے ہیں جیسا کہ حدیثِ پاک میں ہے:اپنی اولاد کو تین باتیں سکھاؤ۔اپنے نبی ﷺکی محبت،اہل بیت کی محبت اور تلاوت قرآن۔(الجامع الصغیر،ص25،حدیث:311)

(2)ایک اور حدیثِ پاک میں ارشادہوتا ہے:اللہ پاک سے محبت کرو کیونکہ وہ تمہیں اپنی نعمت سے روزی دیتا ہے اور اللہ پاک کی محبت (حاصل کرنے)کے لیے مجھ سے محبت کرو اور میری محبت (پانے) کے لیے میرے اہل بیت سے محبت کرو۔(ترمذی،5/434،حدیث:3814)

حبِ اہل بیت دے آل محمد کے لیے کر شہید عشق حمزہ پیشوا کے واسطے

(3)مزید ایک اور حدیث مبارکہ میں ارشا د ہے: (آخری)حج میں عرفہ کے دن اپنی (مبارک) اونٹنی قصواء پر خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا: اے لوگو!میں نے تم وہ چیز چھوڑی ہے کہ جب تک تم ان کو تھامے رکھو گے گمراہ نہ ہوگے۔اللہ پاک کی کتاب یعنی قرآن مجید اور میری عترت یعنی اہل بیت۔(ترمذی، 5/433، حدیث: 3811)

(4)جو میرے اہل بیت میں سے کسی کے ساتھ اچھا سلوک کرے گا قیامت کے دن اس کا بدلہ عطا فرماؤں گا۔ (تاریخ ابن عساکر، 45/303، رقم: 5254)

(5)جس شخص نے میرے اہل بیت پر ظلم کیا اور مجھے میرے اہل بیت کے بارے میں تکلیف دی،اس پر جنت حرام کر دی گئی۔(الشرف المؤبد،ص99)