اہل بیت سے مراد پیارے آقا ﷺکے گھرانے والے فراد ہیں۔ ہر صحیح العقیدہ مسلمان کے دل میں اہل بیت کی محبت ضرور ہونی چاہیے۔ اہل بیت کی محبت ایمان کا حصہ ہے۔ جو اہل بیت سے محبت کرتا ہے آقا ﷺ اس سے محبت کرتے ہیں اور جو اہل بیت سے بغض رکھے حضور ﷺ اس سے بیزاری فرماتے ہیں۔

اہل بیت کے حقوق میں سے ان کے ساتھ محبت رکھنا ان کی تعظیم کرنا اور ان کے خلاف اگر معاذ اللہ کوئی کلام کرتا ہے تو ان کی عزت و ناموس کا دفاع کرنا اور نماز کے اندر ان پر درود پڑھنا یعنی یہ ایسا حق ہے جو اللہ پاک نے نماز کے اندر ڈال دیا ہے۔

ان کی پاکی کا خدائے پاک کرتا ہےبیان آیۂ تطہیر سے ظاہر ہے شان اہل بیت

حدیثِ مبارکہ:حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے ارشاد فرمایا: میں تم میں دو چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں میرےبعد جب تک تم انہیں پکڑے رہو گے کبھی گمراہ نہ ہوگے اور ان میں سے ایک دوسری سے عظیم تر ہے۔ وہ ایک تو اللہ پاک کی کتاب اور اللہ پاک کی آسمان سے زمین کی طرف پھیلی ہوئی ایسی ہے اور دوسری میری اولاد اور میرے گھر والے ہیں اور وہ الگ الگ نہ ہوں گے یہاں تک کہ حوض کوثر پر میرے پاس آپہنچیں گے۔پس تم لوگ سوچ لو تم میرے بعد ان سے کیا معاملہ کرتے ہو اور کیسےبیش آتے ہو۔(ترمذی)

کس زباں سے ہو بیان عز و شان اہل بیت مدح گوئے مصطفےٰ ہے مدح خوان اہل بیت

جو کوئی اہل بیت سے محبت رکھتا ہے اللہ پاک اس کو جنت میں داخل کرے گااور جو کوئی اہل بیت اطہار سے بغض رکھتا ہے اللہ پاک اس پر جنت کو حرام فرما دے گا۔