اہلِ بیت اللہ پاک کی بہت خاص ہستیاں ہیں۔ ان حضرات کو اللہ
پاک کی بارگاہ میں بہت قرب و منزلت حاصل ہے۔ اہلِ بیت ایسی خاص ہستیاں ہیں کہ ان
حضرات سے خیانت کرنے والا حضور ﷺ کی شفاعت سے محروم ہوجاتا ہے۔ جن برگزیدہ اور خوش
نصیبوں کو اس بارگاہِ عالی میں قرب و نزدیکی اور اختصاص حاصل ہے۔ ان کے مراتب و
درجات کیسے ہوں گے۔ اسی سے آپ اہلِ بیت کے فضائل کا اندازہ کیجئے۔ ان حضرات کی شان
میں گستاخی انسان کے تمام اعمال برباد کردیتی ہے۔
حدیث شریف میں وارد ہوا: جس نے اہلِ مدینہ کو ظلماً ڈریا
اللہ پاک اس پر خوف ڈالے گا اور اس پر اللہ کی اور ملائکہ کی اور سب لوگوں کی لعنت۔
(سوانح کربلا، ص 78)
اسی طرح اللہ پاک پارہ22 سورہ احزاب آیت 33 میں فرماتا ہے: اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰهُ لِیُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ
اَهْلَ الْبَیْتِ وَ یُطَهِّرَكُمْ تَطْهِیْرًاۚ(۳۳)(پ 22،
الاحزاب: 33) ترجمہ کنز الایمان: اللہ تو یہی چاہتا ہے اے نبی کے گھر والو کہ تم
سے ہر ناپاکی کو دور فرمادے اور تمہیں پاک کرکے خوب ستھرا کردے۔
حدیثِ مبارکہ1:دیلمی نے
روایت کیا ہے، حضور ﷺ نے فرمایا: جو اللہ سے محبت رکھتا ہے وہ قرآن سے محبت رکھتا
ہے اور جو قرآن سے محبت رکھتا ہے وہ میری محبت رکھتا ہے اور جو میری محبت رکھتا ہے
میرے اصحاب اور قرابت داروں سے محبت رکھتا ہے۔ (سوانح کربلا، 78)
حدیثِ مبارکہ2: حضرت
عثمان رضی اللہُ
عنہ سے مروی ہے، حضورِ اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس نے عربوں سے بغض رکھا، میری
شفاعت میں داخل نہ ہوگا اور اس کو میری مودت میسر نہ آئے گی۔ (سوانح کربلا، ص 48)
حدیثِ مبارکہ 3: حضرت
معاویہ رضی اللہُ
عنہ سے روایت ہے کہ یہ امر قریش میں ہے، ان سے جو عداوت کرے گا اس کو اللہ
پاک منہ کے بل جہنم میں ڈالے گا۔ (بخاری، 2/474)
حدیثِ مبارکہ4: حضرت
سلمان فارسی رضی اللہُ
عنہ سے مروی ہے، فرماتے ہیں: حضورِ اکرم رسولِ مکرم ﷺ نے مجھے فرمایا: مجھ
سے بغض نہ کرنا کہ دین سے جدا ہوجائے گا۔ میں نے عرض کیا: حضور سے کیسے بغض کرسکتا
ہوں۔حضور ہی کی بدولت اللہ پاک نے ہمیں ہدایت دی۔ فرمایا: جو عربوں سے بغض کرتا ہے
تو وہ ہم سے بغض کرتا ہے۔ (ترمذی، 5/487)
حدیثِ مبارکہ5: حضرت جابر
رضی اللہُ عنہ فرماتے
ہیں: ہم منافقین کو حضرت علی مرتضیٰ رضی اللہُ عنہ کے بغض سے پہچانتے تھے۔ یعنی ان سے بغض
رکھنا نفاق کی علامت ہے۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اہلِ بیت کی محبت فرائضِ دین سے
ہے۔ (سوانح کربلا، ص 87)
حضرت امام شافعی رحمۃُ اللہِ علیہ نے فرمایا:
یَا
اَہلَ بَیت ِرَسُول ِاللہِ حُبُّکُمْ فُرِضَ
مِنَ اللہِ فِی الْقُرآنِ اَنْزلَہُ
اے رسول
اللہ کے اہلِ بیت! تمہاری محبت اللہ نے قرآن میں فرض کی۔(شعب الایمان، 2/419)
دعا ہے کہ اللہ پاک ہمیں اہلِ بیت کے حقوق پورے کرنے اور ان
کی قدر و منزلت کرنے کی توفیق عطا کرے اور اہلِ بیت سے عداوت و دشمنی رکھنے والوں
سے دور فرمائے اور اہلِ بیت کے صدقے ہماری آخرت سنوارے اور ہماری تمام مشکلات آسان
فرمائے۔ اہلِ بیت کے صدقے ہمارے علم و عمل میں برکتیں عطا فرمائے اور ہمیں باحیا
باپردہ بنائے۔ آمین