حقوقِ اہلِ بیت از بنت راشد محمود، فیضانِ ام عطار شفیع کا
بھٹہ سیا لکوٹ
مسلمانوں کے دلوں میں صحابۂ کرام رضی
اللہُ عنہم کی محبت دینِ اسلام کے لئے
ضروری ہے، وہیں حضور ﷺ کے گھرانے اہلِ بیت ِ اطہار رضی
اللہُ عنہم سے محبت و عقیدت بھی دینِ
اسلام کا حصہ ہے۔ آقا ﷺ نے جہاں اپنے اصحاب کے بارے میں فرمایا: میرے صحابہ ستاروں
کی مانند ہیں، ان میں سے جس کی اقتدا کروگے ہدایت پاؤ گے۔ (مشکاۃ المصابیح، 2/414،
حدیث: 6018) وہیں اپنی آل کے لئے بھی فرمایا:میرے اہلِ بیت کی مثال کشتیِ نوح کی
طرح ہے، جو اس میں سوار ہوا وہ نجات پاگیا اور جو پیچھے رہ گیا وہ ہلاک ہوگیا۔ (مستدرک، 3/ 81، حدیث: 3365)
اہلِ بیت سے مراد کون: خزائن
العرفان میں ہے: اوراہلِ بیت میں نبی کریم ﷺ کے ازواجِ مطہرات اور حضرت خاتونِ جنّت فاطمہ
زہرا اور علیِ مرتضٰی اور حسنینِ کریمین رضی اللہ عنہم سب داخل ہیں، آیات و
احادیث کو جمع کرنے سے یہی نتیجہ نکلتا ہے ۔ (خزائن
العرفان، ص780)
امام طبری رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں: اے آلِ محمد! اللہ
پاک چاہتا ہے کہ تم سے بری باتوں اور فحش یعنی گندی چیزوں کو دور رکھے اور تمہیں
گناہوں کے میل کچیل سے پاک و صاف کردے۔ (تفسیر طبری، 1/296)
شانِ اہلِ بیت: حضرت
علامہ سید محمد نعیم الدین مراد آبادی رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں: یہ آیتِ کریمہ
اہلِ بیت کے فضائل کا منبع یعنی سرچشمہ ہے، اس سے ان کے اعزازِ ماثر یعنی بلند
مقام اور علوِ شان یعنی اونچی شان کا اظہار ہوتا ہے اور معلوم ہوتا ہے کہ تمام
اخلاقِ دنیہ یعنی گھٹیا اخلاق و احوالِ مذمومہ یعنی ناپسندیدہ حالتوں سے ان کی
تطہیر یعنی پاکی فرمائی گئی۔ بعض احادیث میں مروی ہے کہ اہلِ بیت نار یعنی جہنم پر
حرام ہیں اور یہی اس تطہیر کا فائدہ اور ثمرہ ہے، اور جو چیز ان کے احوال شریف
یعنی شرافت والی حالتوں کے لائق نہ ہو اس سے ان کا پروردگار انہیں محفوظ رکھتا اور
بچاتا ہے۔ (سوانح کربلا، ص 82)
احادیثِ مبارکہ:
(1) جس نے ہمارے اہلِ بیت سے بغض
رکھا وہ منافق ہے۔ (فضائلِ صحابہ لامام احمد، 2/661، حدیث: 1126)
(2) میں تم سے دو چیزوں کا سوال
کرتا ہوں، قرآن کریم اور میری آل (کی عزت و حرمت کا)۔ (حلیۃ الاولیاء، 5/73، حدیث:
13103)
(3) سب سے پہلے میرے حوض (یعنی
حوضِ کوثر) پر آنے والے میرے اہلِ بیت ہوں گے۔ (السنۃ
لابن ابی عاصم، ص 173، حدیث: 766)
(4) تم میں سے پلِ صراط پر سب سے
زیادہ ثابت قدم وہ ہوگا جو میرے صحابہ و اہلِ بیت سے زیادہ محبت کرنے والا ہوگا۔(جمع الجوامع، 1/86،حدیث:454)
اہلِ بیت سے بغض رکھنے والا: حضور
نبیِ کریم ﷺ نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! ہم اہلِ بیت سے
جو آدمی بھی بغض رکھے گا تو اللہ پاک ضرور اسے (جہنم کی) آگ میں داخل کرے گا۔ (مستدرک،4/131،حدیث:4771)