الله کا صد کروڑ شکر ہےکہ ہم اس کے آخری نبی ﷺ کی امت میں
سے ہیں۔ الحمد للہ ہم ان سے محبت کرتے ہیں اور آپ سے نسبت رکھنے والی ہر شے سے محبت
رکھتے ہیں۔ ان کے اہل واعیال سے محبت رکھنا ہم پر لازم ہیں۔ ظاہر ہے محبوب کی ہر
شے سے محبت ہوتی ہے۔ ہمارے صحابہ کرام . بزرگان دین بھی بے انتہامحبت کرتے تھے۔
آئمہ کرام کی محبتِ اہلِ بیت: امام اعظم حضرت امام ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ اہل بیت سے
اتنی شدید محبت کرتے اور آئمہ اطہار اہل بیت کی اتنی تکریم کرتے کہ لوگوں نے اُن
پر شیعہ ہونے کا طعنہ کیا اور اُن کو شیعہ کہتے۔ اگر محبت اہل بیت کی وجہ سے امام
اعظم ابو حنیفہ شیعہ ہو گئے تو پھر سنی کون بچا ہے؟
ان کے گھر
میں بے اجازت جبرئیل آتے نہیں قدر
والے جانتے ہیں قدر وشان اہل بیت
اہل بیت سے مراد کون؟ اس کا جواب
خزائن العرفان ص 780پر ہے: اہل بیت میں نبی کریم ﷺ کی ازواج مطہرات (یعنی پاک
بیویاں)اور حضرت خاتونِ جنت فاطمہ زہرا اور علی المرتضیٰ اور حسنین کریمین (یعنی
امام حسن اور حسین)رضی اللہ عنہم سب داخل ہیں۔(خزائن العرفان، ص780)
اسلام کا
چمن جو ہے پھولا پھلا ہوا ایمان
ہے مرا، یہ ہے تاثیر اہل بیت
حقوق اہل بیت:
1۔ محبت: اہل بیت سے
محبت کرنا ہم پر واجب اس کا اندازہ حدیث مبارکہ سے لگایا جا سکتا ہے، چنانچہ حضرت
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: اللہ
تعالیٰ سے محبت کرو ان نعمتوں کی وجہ سے جو اس نے تمہیں عطا فرمائیں اور مجھ سے
محبت کرو اللہ کی محبت کے سبب اور میرے اہل بیت سے میری محبت کی خاطر محبت کرو۔ (ترمذی،
5 / 664، رقم: 3789)
2۔ درودپاک بھیجا جائے: حضرت ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور
نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: جس نے نماز پڑھی اور مجھ پر اور میرے اہل بیت پر درود نہ
پڑھا اس کی نماز قبول نہ ہوگی۔ (دارقطنی، 1 / 355، رقم: 1328)
حضرت ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں اگر میں
نماز پڑھوں اور اس میں حضور نبی اکرم ﷺ پر درود پاک نہ پڑھوں تو میں نہیں سمجھتا
کہ میری نماز کامل ہو گی۔ (دارقطنی، 1 / 475، رقم: 1329)
3۔ان سے بغاوت نہ کی جائے: حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ حضور
نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: بنو ہاشم اور انصار سے بغض رکھنا کفر ہے اوراہل عرب سے بغض
رکھنا منافقت ہے۔(معجم كبير، 11 / 145، رقم: 1131)
4۔ ذکر خیر کیا جائے: اہل بیت
اطہار کا تذکرہ خیر کے ساتھ کرنا چاہیے۔ان کا تذکرہ کرتے ہوئے ادب کا خیال رکھا
جائے۔ یہ ہستیاں رسول اللہ ﷺ سے نسبت والی ہیں۔
دو جہاں
میں خادم آل رسول اللہ کر حضرت
آل رسول مقتدا کے واسطے
5۔ ادب واحترام: چمن رسالت
کے پھول و کلیاں ان سب کا ادب و احترام کیا جائے ان کی تعظیم کرنا گویا رسول اللہ
کی تعظیم کرنا ہے۔ ان کو پیار ومحبت سے پکارا جائے جب ان کا تذکرہ ہو رہا ہو ادب
سے آنکھیں جھکا لیجیے۔
پنجتن کی
غلامی بڑا صلہ دے گی گلاب
کی طرح چہرہ کھلا دے گی
مت چھوڑ نا
کبھی دامنِ اہلِ بیت یہ
بندگی تمہیں مولا سے ملا دے گی
اللہ پاک ہمیں اہل بیت واطہار سے محبت کرنے ان کا تذکرہ خیر
کرنے ان پر درود بھیجنے ان کا ادب و احترام کرنے کی تو فیق عطا فرمائے۔ آمین