اہلِ بیت سے محبت ایمان کی نشانی ہے۔ اہلِ بیت سے محبت بھی ان کے حقوق میں شامل ہے۔ اہلِ بیت کے حقوق ہیں کہ دل و جان سے بڑھ کر ان سے محبت کی جائے، ان کی تعظیم کی جائے اور اگر کوئی ان کے خلاف بات کرے تو اس کو منع کیا جائے، ان کی بے حرمتی نہ کی جائے، اہلِ بیت سے بغض یا نفرت نہ کی جائے، ان کی عزت کا دفاع کیا جائے۔ اس کے متعلق احادیث ِ مبارکہ ہیں:

رسول اللہ ﷺ کا فرمانِ عالیشان ہے: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! ہم اہلِ بیت سے جو آدمی بھی بغض رکھے گا تو اللہ پاک ضرور اسے (جہنم کی) آگ میں داخل کرے گا۔ (ابنِ حبان )

اہلِ بیت سے مراد کون؟: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: میں تم میں دو بڑی چیزیں چھوڑے جارہا ہوں: اللہ کی کتاب اور میرے اہلِ بیت۔ تین بار فرمایا: میں تمہیں اپنے اہلِ بیت کے بارے میں اللہ پاک کا خوف دلاتا ہوں۔ حصین نے پوچھا: اے زید! آپ ﷺ کے اہلِ بیت کون سے ہیں، کیا آپ کی ازواجِ مطہرات بھی اہلِ بیت ہیں؟ حضرت زید رضی اللہُ عنہ نے کہا: ازواجِ مطہرات بھی اہلِ بیت میں داخل ہوں۔ اہلِ بیت وہ ہیں جن پر زکوۃ حرام ہے۔ حصین نے کہا: وہ کون لوگ ہیں؟ حضرت زید رضی اللہُ عنہ نے کہا: وہ عقیل، جعفر اور عباس رضی اللہُ عنہم کی اولاد ہیں۔ (مسلم)

اہلِ بیت سے بدسلوکی کرنے والے کا حال: نبیِ کریم ﷺ نے فرمایا: جس نے میرے اہلِ بیت سے بدسلوکی کی اس کی عمر کم ہوجائے گی اور بروزِ قیامت سیاہ چہرے سے محشور ہوگا۔ (صواعقِ محرقہ، ص 186)

اہلِ بیت سے متعلق احادیث: حضور ﷺ نے فرمایا:خدا کا غضب بڑھ جاتا ہے اس شخص پر جو کہ مجھے میری عترت (اولاد) کے بارے میں ایذا دیتا ہے۔ (ارجح المطالب ص 435)

حضور ﷺ نے فرمایا: جو شخص اولادِ عبد المطلب میں کسی کے ساتھ دنیا میں بھلائی کرے گا اس کا بدلہ دینا مجھ پر لازم ہے، جب وہ روزِ قیامت مجھ سے ملے گا۔ (تاریخ بغداد، 1/102)

حضور ﷺ نے فرمایا: سب سے پہلے میرے حوض (حوضِ کوثر) پر آنے والے میرے اہلِ بیت ہوں گے۔ (السنۃ لابن ابی عاصم، ص 173، حدیث: 766)

اہلِ بیت سے محبت اور ان کی عزت: اہلِ بیت سے محبت، ان کی عزت، ان کی اطاعت کرنا بھی ان کے حقوق میں شامل ہے۔ اور ان کی شان بیان کرنا اور اگر کوئی معاذ اللہ ان کی شان کے متعلق کچھ کفر بکے تو ان کی عزت و شان کا دفاع کرنا۔ اہلِ بیت کی اہمیت اور عظمت ہمارے مسلمان ہونے کے لئے بہت ضروری ہے۔ ہر مسلمان کو چاہئے کہ اہلِ بیت کے حقوق اچھے طریقے سے نبھائے۔ یہ بھی اہلِ بیت کے حقوق میں سے حق ہے کہ دل وجان اہلِ بیت پر قربان کردے۔ دل وجان سے بڑھ کر ان سے محبت، ان کی عزت اور ان کی اطاعت کرے۔

حضور ﷺ نے فرمایا: تم میں سے پلِ صراط پر سب سے زیادہ ثابت قدم وہ ہوگا جو میرے صحابہ اور اہلِ بیت سے زیادہ محبت کرنے والا ہوگا۔ (جمع الجوامع، 1/86،حدیث:454)

آل و اصحاب سے محبت ہے اور سب اولیا سے الفت ہے

یہ سب اللہ کی عنات ہے مل گئی مصطفےٰ کی امت ہے

قیامت کے دن چار بندوں کی شفاعت: حضور ﷺ نے فرمایا: میں قیامت کے دن چار بندوں کی شفاعت کروں گا (1) میری آل کی عزت و تعظیم کرنے والا، (2) میری آل کی ضروریات پورا کرنے والا، (3) میری آل کی پریشانی میں ان کے مسائل حل کرنے کی کوشش کرنے والا، (4 ) اپنے دل و زبان سے میری آل سے محبت کرنے والا۔ (جمع الجوامع، 1/48)

دعا: اللہ پاک ہمیں اہلِ بیت سے محبت، ان کی تعظیم، ان کی اطاعت کرنے کی توفیق عطا فرما اور ہمیں دل و جان ان پر قربان کرنے والا بنا۔ آمین