حقوق اہلِ بیت ازبنت عبدالمالک، فیضان فاطمۃ الزہرا مدینہ
کلاں لالہ موسیٰ
امت مسلمہ اپنی ایمانی زندگی میں اہلِ بیت اطہار کی محتاج
ہےاور صحابہ کےبھی حاجت مند ہیں امت کے لیے صحابۂ کرام کی پیروی میں ہی ہدایت ہے۔
جو شخص اللہ پاک کے پیارے نبی ﷺ سے محبت کرتا ہے تو وہ ان کی آل سے بھی محبت کرتا
ہوگا اور ان کے صحابہ سے بھی محبت کرتا ہوگا اسی لیے کہا گیا ہے کہ اگر کسی کے
اندر عشق رسول دیکھنا ہے تو یہ دیکھ کہ اہلِ بیت سے کتنی محبت کرتا ہے۔
(1) جو میرے اہلِ
بیت میں سے کسی کے ساتھ اچھا سلوک کرے گا میں قیامت کے دن اسے عطا فرماؤں
گا۔(فیضان اہلِ بیت، 24تا 25)
(2) تم میں سے
پل صراط پر سب سے زیادہ ثابت قدم وہ ہوگا جو میرے اہلِ بیت و صحابۂ کرام سے زیادہ
محبت کرنے والا ہوگا۔ (جمع الجوامع، 1/86،حدیث:454)
(3) میرے اہلِ
بیت میری خاص جماعت اورمیرے ہم راز ہیں۔ (فیضان اہلِ بیت،ص 33)
(4) اس ذات کی
قسم جس کے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے کسی کے دل میں ایمان داخل نہ ہوگا حتّٰی کہ
اللہ و رسولﷺ کے لیے تم سے محبت کرے۔ (ترمذی، 5/422، حدیث: 3783)
(5) اس وقت تک
کوئی( کامل )مومن نہیں ہو سکتا جب تک میں اس کو اس کی جان سے زیادہ پیارا نہ ہو
جاؤں۔ اور میری اولاد اس کو اپنی اولاد سے زیادہ پیاری نہ ہو جائے۔(شعب الایمان، 2/189، حدیث: 1505)