حقوقِ اہلِ بیت از بنت محمد اقبال، فیضان فاطمۃ الزہرا
مدینہ کلاں لالہ موسیٰ
اے عاشقان صحابہ واہلِ بیت! یہ حقیقت ہے کہ جب کوئی کسی سے
محبت کرتا ہے تو وہ اس سے نسبت رکھنے والی ہر شے سے پیار کرتا ہے۔ اسی طرح جس کو
اللہ کے پیارے نبی ﷺ سے محبت ہوتی ہے تو وہ یقیناً ان کی آلِ پاک سے بھی اور ان کے
صحابہ سے بھی پیار کرتا ہے۔ اسی طرح اگر کسی کا عشق رسول ﷺ دیکھنا ہو تو یہ دیکھئے
کہ وہ صحابہ واہل بیت سے کس قدر محبت کرتا ہے۔
قلب میں عشقِ
آل رکھا ہے خوب اس کو سنبھال
رکھا ہے
کیوں جہنم
میں جاؤں سینے میں عشقِ اَصحاب
و آل رکھا ہے
خزائن العرفان میں ہے کہ اہل بیت میں نبی کریم ﷺ کی
اَزْواجِ مطہرات(یعنی پاک بیویاں) اور حضرت خاتونِ جنت فاطمہ زہرا اور علی مرتضیٰ
اور حسنینِ کریمین(یعنی امام حسن وامام حسین) رضی اللہ عنہم سب داخل ہیں۔(خزائن
العرفان، ص780)
اُن کی
پاکی کا خدائے پاک کرتا ہے بیاں آیۂ
تطہیر سے ظاہر ہے شان اہل بیت
بہت سی احادیث مبارکہ سے بھی اہلِ بیت کرام علیہم الرضوان
کی شان اور ان کی عظمت ورفعت ظاہر ہوتی ہےجن سے ہم پر ان کے حقوق آتے ہیں جیسا کہ
ایک حدیث میں ہے:
(1) جو شخص اولادِ عبد المطلب میں کسی کے ساتھ دنیا میں
بھلائی کرے، اُس کا بدلہ دینا مجھ پر لازم ہے، جب وہ روز قیامت مجھ سے ملے
گا۔(تاریخ بغداد،1/102)
(2) جو شخص اہلِ بیت سے دشمنی رکھتے ہوئے مَرا وہ قیامت کے
دن اِس حال میں آئے گا کہ اُس کی پیشانی پر لکھا ہوگا: یہ آج اللہ پاک کی رَحمت سے
مایوس ہے۔
(تفسیر
قرطبی، پ 25، الشوریٰ، تحت الآیۃ:23، 8/17)
(3) اس ذات کی قسم جس کے قبضے میں میری جان ہے! ہمارے اہل
بیت سے بُغض رکھنے والوں کو اللہ پاک جہنم میں داخل کرے گا۔(مستدرک،4/131،حدیث:4771)
(4) ایک اورحدیث مبارکہ میں ہے: جس نے ہمارے اہل بیت سے بغض
رکھا وہ منافق ہے۔(فضائل الصحابہ لامام احمد،2/661، حدیث:1126)
(5) ایک اور حدیث مبارکہ میں ہے: سب سے پہلے میرے حوض(یعنی
حوضِ کوثر) پر آنے والے میرے اہل بیت ہوں گے۔(السنۃ لابن ابی عاصم، ص 173، حدیث:
766)