اہل بیت علیہم السلام کی محبت ایمان کا حصہ ہے یہ شجرِ
ایمان کا ثمر ہے یہ اس گُل کی مہک ہے یہ اس خورشید کی چمک ہیں جہاں ایمان ہو گا
وہاں حُبِ آل مصطفیٰ ﷺ ضرور ہو گی،اہل بیت کے حقوق بیان کرنا ہماری جسارت نہیں
لیکن آئیے پانچ حقوقِ اہل بیت سن کر ایمان تازہ کرتی ہیں:
1۔پیارے آقا ﷺ نے ارشاد فرمایا:اپنی اولاد کو تین باتیں
سکھاؤ: (1)اپنے نبی ﷺ کی محبت (2)اہل بیت کی محبت (3)اور تلاوتِ قرآن پاک۔ (جامع
صغیر، ص 25، حدیث: 311)
آل سے
اصحاب سے قائم رہے تا
ابد نسبت اے نانائے حسین
2۔ حضرت علی خواص رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: بعض اہل علم
نے یہاں تک فرمایا ہے کہ سادات کرام اگرچہ نسب(یعنی نسل)میں رسول الله ﷺ سے کتنے
ہی دور ہوں،ان کا ہم پر حق ہے کہ اپنی خواہشوں پر ان کی رضا کو مقدم کریں اور ان
کی بھر پور تعظیم کریں اور جب یہ حضرات (یعنی سید صاحبان)زمین پر تشریف فرما ہوں
تو اونچی نشست (یعنی کرسی یا صوفے وغیرہ)پر نہ بیٹھیں۔ (نور الابصار، ص 129)
کس زباں سے
ہو بیان عز و شانِ اَہل بیت مَدح
گوئے مصطفی ہے مَدح خوانِ اَہل بیت
3۔ حضرت ابو ذر رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے آقا کریمﷺ نے
فرمایا: میرے اہلِ بیت کو اپنے درمیان وہ جگہ دو،جو جسم میں سر کی ہے اور سر میں
آنکھوں کی ہے اور سر آنکھوں سے ہدایت پاتا ہے۔ ( الشرف المؤبد، ص 33)
شکریہ تم
نے آل کا صدقہ میری
جھولی میں ڈال رکھا ہے
4۔ حضرت ابن عمر رضی اﷲ عنہما نے حضرت ابو بکر صدیق رضی اﷲ
عنہ سے حدیث موقوفاً روایت کی ہے، اے اہل ایمان!نبی اکرم ﷺ کے اہل کے حوالے سے آپ کے
حقوق کا خیال رکھو۔ (بخاری: 2969)
کیوں جہنم
میں جاؤں سینے میں عشقِ
اَصحاب و آل رکھا ہے
5۔ حضرت جابر رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے، آقا جان رحمت ﷺ کو حجۃ
الوداع کے موقع پر عرفہ کے دن اپنی اونٹنی قصواء پر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا میں نے
سنا آپ نے فرمایا اے لوگو!میں نے تمہارے درمیان ایسی چیز چھوڑی کہ اگر تم اسے پکڑ
رکھو گئے تو ہرگز گمراہ نہ ہوگے: الله کی کتاب اور میرے اہل بیت۔ (ترمذی، 5/433،
حدیث: 3811)
قلب میں عشقِ
آل رکھا ہے خوب
اِس کو سنبھال رکھا ہے
6۔ حضرت عباس رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله ﷺ نے
فرمایا: الله سے محبت کرو کیونکہ وہ تمہیں اپنی نعمت سے روزی دیتا ہے اور الله کی
محبت کے لیے مجھ سے محبت کرو اور میری محبت کے لیے میرے اہل بیت سے محبت کرو۔ (ترمذی،
5/434، حدیث: 3814)
اُن کے
گھرمیں بے اجازت جبرئیل آتے نہیں قدر
والے جانتے ہیں قدر و شانِ اَہل بیت
7۔ نبی کریم ﷺنے فرمایا: ہر شخص سے (قیامت کے دن)چار چیزوں
کے بارے پوچھا جائے گا: (1) اپنی زندگی کس کام میں گزاری۔ (2) اپنے جسم کو کس کام
میں استعمال کیا۔ (3)مال کیسے کمایا اور کہاں خرچ کیا۔ (4)اور ہم یعنی اہلِ بیت کی
محبت کے بارے پوچھا جائے گا۔ ( ترمذی، حدیث: 2417)