عاشقاتِ اہل بیت ! جو اسلامی بہنیں عشقِ رسول کا دَم بھرتی ہیں تو جس رسول سے آپ عشق کرتی ہیں اُن کی آلِ مبارک سے بھی ہمیں محبت ہونی چاہیے اُن کا ہمیں دل سے ادب کرنا چاہیے بلکہ یہ کہہ سکتے ہیں کہ اُن کے ہم پر بہت سے حقوق ہیں۔ چند یہاں پر لکھنے کی کوشش کرتی ہوں۔

1) فرمانِ مصطفےٰ ﷺ:میری شفاعت میری اُمّت کے اُس شخص کے لیے ہے جو میرے گھرانہ(یعنی اہل بیت) سے محبت رکھنے والا ہو۔(تاریخ بغداد،2/166)

اہل بیت سے محبت یہ اُن کا حق ہے۔ ساتھ ہی میرے آقا نے اپنی شفاعت کی بھی اُن کے لیے قید فرمائی کہ جو ان سے محبت کریں۔

2) فرمانِ مصطفےٰ ﷺ: میں تم میں دو عظیم چیزیں چھوڑ رہا ہوں۔ اُن میں سے پہلی تو اللہ پاک کی کتاب(یعنی قراٰن کریم) ہے جس میں ہدایت اور نور ہے،تم اللہ پاک کی کتاب پر عمل کرو اور اسے مضبوطی سے تھام لو۔ دوسرے میرے اہل بیت ہیں۔ اور تین مرتبہ ارشاد فرمایا: میں تمہیں اپنے اہل بیت کے متعلق اللہ پاک کی یاد دلاتا ہوں۔(مسلم،ص1008، حدیث:6225)

امام شرف الدین حسین بن محمد طیبی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: معنیٰ یہ ہے کہ میں تمہیں اپنے اہل بیت کی شان کے حوالے سے اللہ پاک سے ڈراتا ہوں اور تم سے کہتا ہوں کہ تم اللہ پاک سے ڈرو، انہیں ایذا نہ دو بلکہ ان کی حفاظت کرو۔ (شرح الطیبی،11/196)

شجرۂ قادریہ رضویہ میں اللہ پاک کے مقبول بندوں یعنی سلسلہ عالیہ قادریہ رضویہ کے 34ویں اور 35ویں شیخِ طریقت یعنی حضرت شاہ ابو البرکات آلِ محمد رحمۃ اللہ علیہ اور حضرت شاہ حمزہ رحمۃ اللہ علیہ کے وسیلے سے کتنے پیارے انداز سے بارگاہِ الٰہی میں اہلِ بیت کرام کی محبت کا سوال کیا گیا ہے۔

حب اہل بیت دے آل محمد کے ليے کر شہید عشق حمزہ پیشوا کے واسطے

الحمد للہ ہم بھی اسی سلسلے کے شیخ طریقت سے بیعت ہیں۔

3) جس شخص نے میرے اہل بیت پر ظلم کیا اور مجھے میری عترت(یعنی اولاد)کے بارے میں تکلیف دی، اُس پر جنت حرام کر دی گئی۔(الشرف الموبد،ص 99)

4) جو شخص اہل بیت سے دشمنی رکھتے ہوئے مَرا، وہ قیامت کے دن اسی حال میں آئے گا کہ اُس کی پیشانی پر لکھا ہوگا: یہ آج اللہ پاک کی رحمت سے مایوس ہے۔(تفسیر قرطبی، پ 25، الشوریٰ، تحت الآیۃ:23، 8/17)

5) جو شخص ہم(یعنی مجھ سے اور اہل بیت ) سے بُغض یا حسد کرےگا، اُسے قیامت کے دن حوضِ کوثر سے آگ کے چابُکوں(یعنی ہنٹرز) سے دُور کیا جائے گا۔ (معجم اوسط،2/33،حدیث:2405)

یہاں اہل بیت کی ایک نسبت پنج تن پاک کی نیت سے پانچ فرامین مصطفےٰ ﷺ سے حقوقِ اہل بیت بیان کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔