حضورِ اقدس ﷺ تمام مسلمانوں کے لیے رحمت للعالمین ہیں، تمام
مسلمانوں کے لیے محبت کا پیکر ہیں اور جس سے محبت کی جاتی ہے اس سے نسبت رکھنے
والی ہر چیز سے محبت رکھنا شرط اول ہیں۔ تب ہی تو محب کو صحیح معنوں میں محبت کرنے
والا کہا جائے گا۔ اس لیے تمام مسلمانوں کو چاہیے کہ ان کے دل پیارے نبی ﷺ سے نسبت
رکھنے والی ہر چیز سے محبت رکھیں۔ لہٰذا آپ کے اہل یعنی اہل بیت کرام علیہم
الرضوان اس کا زیادہ حق رکھتے ہیں۔
اہل بیت کرام کون ہیں: اہل سے
مراد گھر والے اور اہل بیت سے مراد آقا ﷺ کے گھر والے اور اولاد پاک ہیں۔
اہل بیت میں کون کون شامل ہیں: اہل بیت میں نبی ﷺ کی ازواج مطہرات شامل ہیں اور ان کے
ساتھ ساتھ خاتون جنت حضرت بی بی فاطمہ الزہرا، حضرتِ علی المرتضیٰ، اور حسنین
کریمین رضی اللہ تعالیٰ عنہم شامل ہیں۔ ( سوانح کربلا، ص 82)
اہل بیت کرام کی عزت و تکریم: پیارے مسلمانو! اہل بیت کرام حضور اقدس ﷺ کی اولاد پاک ہیں۔
چنانچہ ان کے صفات و کردار میں ایسی کوئی چیز شامل نہیں جو ناپاکی و فاحشہ چیزوں
کا باعث بنیں۔ اللہ پاک نے قرآن مجید میں ان پاک، بہشتی و طیب کردار والوں کے لیے
ارشاد فرمایا: اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰهُ لِیُذْهِبَ
عَنْكُمُ الرِّجْسَ اَهْلَ الْبَیْتِ وَ یُطَهِّرَكُمْ تَطْهِیْرًاۚ(۳۳)(پ
22، الاحزاب: 33) ترجمہ کنز الایمان: اللہ تو یہی چاہتا ہے اے نبی کے گھر والو کہ
تم سے ہر ناپاکی کو دور فرمادے اور تمہیں پاک کرکے خوب ستھرا کردے۔
حقوقِ اہل بیت: آئیے اب ہم
حقوق اہل بیت کو جانیں تاکہ ہم بھی ان کے حقوق خوش اسلوبی سے ادا کرکے دنیا و آخرت
میں نجات پاسکیں۔
پانچ حقوق مندرجہ ذیل ہیں:
1۔ اہل بیت سے کامل محبت: اللہ تعالیٰ کے آخری نبی ﷺ کا فرمان ہے: کوئی بندہ اس وقت
تک کامل مومن نہیں ہوتا یہاں تک کہ میں اس کو اس کی جان سے زیادہ پیارا نہ ہو جاؤں
اور میری اولاد اس کو اپنی اولاد سے زیادہ پیاری نہ ہو۔ (شعب الایمان، 2/189، حدیث: 1505)
2۔ اطاعتِ اہل بیت: اہل بیت
کرام علیہم الرضوان کی اطاعت نبی کریم ﷺ اور اللہ تعالیٰ کے احکامات کو ماننے کا
نام ہے۔ چنانچہ فرمانِ مصطفی ﷺ ہے: آگاہ رہو کہ تم میں میرے اہل کی مثال جناب نوح
کی کشتی کی طرح ہے جو اس میں سوار ہوگیا نجات پاگیا اور جو اس سے پیچھے رہ گیا
ہلاک ہوگیا۔ ( مسند امام احمد، 1/ 785 حدیث: 1402)
3۔ صلہ رحمی: اللہ پاک
کے آخری نبی ﷺ کا فرمان ہے:جو میرے اہلِ بیت میں سے کسی کے ساتھ حسن سلوک کرے گا
میں روزِ قیامت اس کا صلہ عطا فرماؤں گا۔ (مراٰۃ المناجیح، جلد 8 )
4۔ اہل بیت کا ادب و احترام: اہل بیت کرام کا ادب و احترام بجا لانا سب مسلمانوں پر فرض
و حق ہے، جب ان کا اسم گرامی پکارے تو آداب و اخلاق کے ساتھ کہے۔ جب ان کے بارے
میں سنے تو نظریں جھکا کر دھیان سے سنے اور ان اہل جنت کے سرداروں کی مانند اپنے
آپ کو دین اسلام کے لیے نچھاور کردے۔
5۔ اہل بیت کرام پر صدقہ حرام ہے: اہل بیت کرام علیہم الرضوان اہل جنت کے سردار ہیں ان کے
حقوق میں ان کو صدقہ دینا حرام قرار پایا ہے۔ چنانچہ فرمانِ مصطفی ﷺ ہے: اہل بیت
کے لیے صدقہ حلال نہیں۔ (کنر العمال، 13/ 44، حدیث:34144)
اللہ رب العالمین ہمیں ان پاک ہستیوں کے نقش قدم پر چلنے کی
توفیق عطا فرمائے اور نبی اکرم ﷺ سے نسبت رکھنے والی ہر چیز سے محبت عطا فرمائے۔
آمین