اہلِ بیت کا سارا گھرانہ دلکش اور حسین ہے یہ وہ مبارک پھول
ہیں جن کو پاکیزہ اور بابرکت پانی سے سینچا گیا ہے الله پاک نے قرآن پاک میں اور
حضور ﷺ نے احادیث میں اہلِ بیت کے بہت سے فضائل بیان فرمائے ہیں۔
تیری نسلِ
پاک میں ہے بچہ بچہ نور کا تو ہے عینِ نور تیرا سب گھرانہ نور کا
اہلِ بیت سے مراد کون؟ اہلِ بیت
سے مراد آقا ﷺ کی ازواجِ مطہرات یعنی پاک بیویاں اور حضرت خاتونِ جنت فاطِمہ زہرا
اور علی مرتضیٰ اور حسنینِ کریمین یعنی امام حسن اور امام حسین رضی اللہ عنہم ہیں۔
(خزائن العرفان، ص780)
حقوقِ
اہلِ بیت:
1۔ فرمانِ مصطفیٰ: جو شخص وسیلہ حاصل کرنا چاہتا ہے اور یہ چاہتا ہے کہ
میری بارگاہ میں اس کی کوئی خدمت ہو جس کے سبب میں قیامت کے دن اس کی شفاعت کروں
اسے چاہیے کہ میرے اہل بیت کی خدمت کرے اور انہیں خوش کرے۔ (الشرف المؤبد، ص52)
2️۔ فرمانِ آخری نبی: الله پاک سے محبت کرو کیونکہ وہ تمہیں اپنی نعمت سے
روزی دیتا ہے اور اللہ تعالیٰ کی محبت کے لیے مجھ سے محبت کرو اور میری محبت پانے
کے لیے میرے اہل بیت سے محبت کرو۔ (ترمذی، 5/434، حدیث: 3814)
3️۔ فرمانِ مصطفیٰ: اس وقت تک کوئی کامل مومن نہیں ہو سکتا جب تک میں اس کو
اس کی جان سے زیادہ پیارا نہ ہو جاؤں اور میری اولاد اس کو اپنی اولاد سے زیادہ
پیاری نہ ہو جائے۔(شعب الایمان، 2/189، حدیث: 1505)
4️۔ الله پاک کے آخری نبی ﷺ نے فرمایا: ان لوگوں کا کیا حال ہے جو یہ گمان کرتے
ہیں کہ میری قرابت داری فائدہ نہ دے گی ہر تعلق و رشتہ قیامت میں منقطع یعنی ختم
ہو جائے گا مگر میرا رشتہ و تعلق ختم نہ ہو گا کیونکہ یہ دنیا و آخرت میں جڑا ہوا
ہے۔ (مجمع الزوائد، 8/398، حدیث: 3837)
5️۔ فرمانِ مصطفیٰ: جو شخص اہل بیت سے دشمنی رکھتے ہوئے مرا وہ قیامت کے دن
اس حال میں آئے گا کہ اس کی پیشانی پر لکھا ہو گا: یہ آج اللہ کی رحمت سے مایوس ہے۔
(تفسیر قرطبی، پ 25، الشوریٰ، تحت الآیۃ:23، 8/17)
صحابہ کا
گدا ہوں اور اہل بیت کا خادم
یہ سب ہے آپ ہی کی تو عنایت یا رسول اللہ
پیارے آقا کا پیارا گھرانہ ان کے دل کا سکون اور قرار ہے
لہذا ہر مسلمان پر واجب ہے کہ ان کی عزت و تکریم کرنا اپنا فرض جانے۔
اللہ پاک ہمیں ان کی عزت کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ان
کے صدقے ہماری بے حساب مغفرت فرمائے۔ آمین بجاہ خاتم النبیینﷺ