پیارے اسلامی بھائیو! آج اس پُر فتن دور میں ہر جگہ گناہوں کا بازار گرم ہی دکھائی دیتا ہے۔ وہ گناہ جس کی وعید اور
مذمت پر قراٰنِ پاک کی بہت ساری آیات اور احادیثِ کریمہ وارد ہیں۔ ان
گناہوں میں سے ایک گناہ خیانت بھی ہے۔ خیانت کی تعریف اس کا حکم اور اس کی مذمت پر
چند احادیث آپ بھی پڑھئے:
خیانت کی تعریف: اجازتِ شرعیہ کے بغیر کسی کی امانت میں تصرف کرنا خیانت
کہلاتا ہے۔ (عمدۃ القاری ، 1 / 347)
خیانت کا حکم: ہر مسلمان پر امانت داری واجب اور خیانت کرنا حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے۔(الحدیقۃ
الندیۃ،1/652)
(1) رسولُ
اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: منافق کی تین نشانیاں ہیں جب بات
کرے تو جھوٹ بولے، جب وعدہ کرے تو وعدہ
خلافی کرے(اور) جب اس کے پاس امانت رکھی جائے تو خیانت کرے۔(بخارى ، 1 /24، حدیث:
33 )
(2) حضور
صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے جہنمیوں میں ایسے شخص کو بھی شمار فرمایا جس کی
خواہش اور طمع اگرچہ کم ہی ہو مگر وہ اسے خیانت کا مرتکب کر دے۔ (مسلم، ص1184 ، حدیث:2865)
(3) حضرت
انس رضی اللہُ عنہ سے روایت ہےکہ سرکارِ عالی وقار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جو امانتدار نہیں اس کا
کوئی ایمان نہیں اور جس میں عہد کی پابندی نہیں اس کا کوئی دین نہیں۔(مسند امام احمد ، 4 / 271، حدیث: 12386)
(4) حضرت ابو اُمامہ رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے
کہ رسولِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم نے ارشاد فرمایا : مومن ہر عادت اپنا سکتا ہے مگر جھوٹا اور خیانت کرنے
والا نہیں ہو سکتا ۔ (مسند امام احمد، 8 / 276، حدیث: 22232)
(5)حضرت فُضالہ بن عبید رضی اللہُ عنہ سے روایت
ہے کہ رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا :تین شخص ایسے ہیں
جن سے سوال نہیں ہوگا (اور انہیں حساب کتاب کے بغیر ہی جہنم میں داخل کر دیا جائے
گا، ان میں سے ایک) وہ عورت جس کا شوہر اس کے پاس موجود نہ تھا اور اس (کے شوہر)
نے اس کی دنیوی ضروریات (جیسے نان نفقہ وغیرہ) پوری کیں پھر بھی عورت نے اس کے بعد
اُس سے خیانت کی۔ (الترغیب والترہیب، 3 / 18، حدیث: 4)
پیارے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے کہ احادیث میں خیانت کی کیسی
کیسی مذمتیں وارد ہوئی ہیں، لہٰذا ہمیں چاہئے کہ خیانت کی راہ کو چھوڑ کر
امانت کی راہ اختیار کریں۔ اللہ پاک ہمیں خیانت کرنے اور دھوکا دینے سے بچنے کی توفیق عطا
فرمائے۔ ا ٰمِیْن بِجَاہِ خاتَمِ النّبیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم