خیانت کی تعریف: اجازت شرعیہ کے بغیر کسی کی امانت میں تصرف کرنا خیانت کہلاتا ہے ۔(باطنی بیماریوں کی معلومات ،ص175)

اللہ پاک قراٰن پاک میں فرماتا ہے : یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَخُوْنُوا اللّٰهَ وَ الرَّسُوْلَ وَ تَخُوْنُوْۤا اَمٰنٰتِكُمْ وَ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ(۲۷) ترجمہ کنزالایمان: اے ایمان والو اللہ و رسول سے دغانہ کرو اور نہ اپنی امانتوں میں دانستہ خیانت ۔(پ9، الانفال : 27)

خیانت کا حکم : ہر مسلمان پر امانت داری واجب ہے اور خیانت کرنا حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے ۔(باطنی بیماریوں کی معلومات ،ص175)

احادیث مبارکہ ملاحظہ فرمائے :

حدیث نمبر (1) نور کے پیکر،تمام نبیوں کے سرور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کاارشادِ حقیقت بنیاد ہے: ’’تین باتیں ایسی ہیں کہ جس میں پائی جائیں وہ منافق ہوگا اگرچہ نماز،رو زہ کا پابند ہی کیوں نہ ہو: (1)جب بات کرے تو جھوٹ بولے (2)جب وعدہ کرے تو خلاف ورزی کرے (3)جب امانت اس کے سپر د کی جائے تو خیانت کرے۔( مسلم،کتاب الایمان ،باب بیان خصال المنافق، ص 50، حدیث: 107)

حدیث نمبر (2) رسولُ اللہ صلی اللہ علیہ وان علم نے کہ نہ بغیر پاکی کے نماز قبول اور نہ خیانت کے مال سے صدقہ و خیرات قبول ہے۔( مراٰة المنا صحیح شرح مشکوۃ المصابیح جلد 1، حدیث: 301)

حدیث نمبر (3) حضور نبی اکرم رؤف الرحیم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم عرض کرتے تھے الٰہی میں بھوک سے تیری پناہ مانگتا ہوں کہ یہ بری بستر کی ساتھی ہے اور خیانت سے تیری پناہ مانگتا ہوں کہ یہ بدترین مشیر کار ہے ۔(مرآۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح جلد 4 ،حدیث: 2469)

حدیث نمبر (4) نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جب تم شخص کو پاؤ کہ وہ اللہ پاک کی راہ میں خیانت کرے تو اس کا سامان جلا دو اور اسے مارو۔( مراۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح، حدیث : 3633)

حدیث نمبر (5) رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا کہ مؤمن تمام خصلتوں پر پیدا کیا جا سکتا ہے سواء خیانت اور جھوٹ کے ۔( مراۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح، جلد، 6 حدیث : 4860)

اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں خیانت سے بچنے کی توفیق عطا فرمائیں۔ اٰمین بجاہ خاتم النبیین