یوں تو دنیا میں بہت سی کتابیں ہیں مگر جو
سب کتابوں سے اچھی کتاب ہے دنیا و آخرت میں ہماری بہترین دوست ہے وہ کتاب قرآن پاک
ہے اور قرآن پاک سب سے افضل کتاب ہے۔ اس کے فضائل تو اپنی مثال آپ ہیں یہ اللہ پاک
کا مبارک کلام ہے، اس کا پڑھنا ،پڑھانا، سننا، سنانا، سب ثواب
کا کام ہے ۔ اس کے فضائل احادیث مبارکہ میں بھی بیان ہوئے ہیں۔
چنانچہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا
فرمان ہے: جو شخص کتاب اللہ کا ایک حرف پڑھے گا اس کو ایک نیکی ملے گی
جو دس کے برابر ہوگی، میں یہ نہیں کہتا"
الم "ایک حرف ہے بلکہ الف ایک حرف ، لام ایک حرف اور " م " ایک حرف ہے ۔(سنن ترمذی جلد
۴صفحہ 417 حدیث نمبر 2919)
تو قرآن پاک کس قدر بہترین کتاب ہے اور
بہترین دوست ہے جو ہمیں قیامت والے دن بھی
اکیلا نہیں چھوڑے گا بلکہ ہماری شفاعت کر کے جنت میں لے جائے۔ گا چنانچہ پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد
فرمایا :جس نے قرآن پاک سیکھا اور سکھایا اور جو کچھ قرآن پاک میں ہے اس پر عمل
کیا قرآن شریف اس کی شفاعت کرے گا اور جنت میں لے جائے گا۔( تاریخ دمشق ابن عساکر
جلد 8 صفحہ نمبر 3 )
حدیث مبارکہ میں بھی آیا ہے کہ بہترین شخص
کون ہے ؟ پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جس
نے قرآن سیکھا اور دوسروں کو سکھایا ۔(صحیح بخاری جلد 3 صفحہ 110 حدیث 5027 (
ہمیں
بھی اس بہترین کتاب قرآن پاک سے برکتیں حاصل کرنی چاہیے اور روزانہ تلاوت کرنی
چاہیے ۔کتنا اچھا ہو کہ ہم قرآن کریم کا ترجمہ اور تفسیر بھی
پڑھ لیں اس سے ہمارا مدنی انعام پر بھی عمل ہوجائے گا اور ہمیں دین کا ڈھیروں
ڈھیر خزانہ ہمارے ہاتھ آئیگا ۔
اگر ہم نے کسی کو دوست بنانا ہی ہے تو اچھی کتابوں کو کو بنائیں ، سب سے اچھی کتاب اور بہترین دوست قرآن پاک ہے اور احادیث مبارکہ کی کتابیں ہیں کہ
اس میں پیارے آقا مدینے والے مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیارے اور
میٹھے فرمان ہوتے ہیں ۔مدنی مذاکرے میں
امیر اہلسنت دامت برکاتہم العالیہ نے
شیخ الحدیث مولانا مفتی حسان عطاری المدنی کے بارے میں فرمایا :جس کا مفہوم ہے کہ
میں جب بھی حاجی صاحب (مفتی حسان عطاری )کو دیکھتا ہوں حاجی صاحب مدظلہ العالی سر
جھکائے کتاب ہی پڑھ رہے ہوتے ہیں۔
مفتی حسان عطاری خود فرماتے ہیں :جس کا مفہوم ہے :کہ میں جب چھوٹا
تھا تو مدرسے میں پڑھنے جاتا تھا تو وہاں پر موٹی روٹی ہوتی تھی جس سے میرے پیٹ میں درد
ہو جاتا تھا۔ مجھے عادت بھی نہیں تھی موٹی
روٹی کھانے کی تو میں نے ابو جان سے یہ سب بیان کر دیا تو ابو جان مجھے کھانے کے
لئے الگ سے پیسے دے دیا کرتے جس سے میں کتابیں خرید کر پڑھتا تھا۔ سبحان اللہ مفتی صاحب
تو مدینہ مدینہ بہت شوق ہے ماشاءاللہ !
اور آپ جب بھی مدنی مذاکرے میں تشریف لاتے
ہیں تو آپ کے سامنے کتابیں رکھی ہوئی ہوتی ہیں۔ جب ہم کاموں سے فارغ ہوں تو ہمیں اچھی کتابیں پڑھنی چاہیے نئے
خیالات کی جنگ میں
اچھی کتابیں
ہتھیاروں کا کام کرتی ہیں