سرکار صلی اللہ علیہ وسلم
مسکراتے تو درودیوار روشن ہو جاتے: اللہ
پاک کے آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم نور بلکہ قاسم نور ہے شفاء
شریف میں ہے جب نوروا لے آقا صلی اللہ علیہ وسلم مسکراتے تھے تو درودیوار روشن ہو جاتے۔( شفاء 1/41)
احیاء العلوم میں ہے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم
فرماتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سب سے زیادہ مسکرانے والے تھے۔( احیا ءالعلوم 2/453)
حضور صلی اللہ علیہ وسلم
سے زیادہ مسکرانے والا کوئی نہیں تھا :حضرت عبداللہ بن حارث رضی اللہ عنہ
فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ مسکرانے والا کوئی نہیں دیکھا۔( ترمذی
شریف 5/542،حدیث:226)
حضور صلی اللہ علیہ وسلم
کا دوران گفتگو مسکرانا :حضرت سیدنا ام درداء رضی اللہ عنہا
حضرت سیدنا ابو درداء رضی اللہ عنہ کے
متعلق فرماتی ہیں کہ وہ دوران گفتگو مسکرایا کرتے تھے۔ میں نے ان سے اس بارے میں
پوچھا ۔تو انہوں نے فرمایا : کہ میں نے سید عالم نور مجسم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم
دوران گفتگو مسکراتے رہتے تھے۔
(تاریخ
مدینہ دمشق لابن عساکر )
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا مسکرانا: حضرت سیدنا
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل
ہوتی تو میں کہتا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم قوم کو ڈر سنانے والے ہیں اور جب وحی
نازل نہ ہوتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں میں سب سے زیادہ مسکرانے والے اور
اچھے اخلاق والے ہوتے تھے۔(الکامل فی ضعفاء الرجال، 42/1663)
ایک اہم واقعہ حضور صلی
اللہ علیہ وسلم کے مسکرانے کا:حضرت
امیہ بن مخشبی صحابی رضی اللہ عنہ سے روایت
ہے انہوں نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے تھے اور ایک مرد کھانا کھا رہا تھا تو اس نے اللہ عزوجل کا نام
کھانے پر نہیں لیا تھا۔ یہاں تک کہ کھانا باقی نہ رہا مگر ایک لقمہ رہا تھا۔ تو جب
اس نے وہ لقمہ منہ کی طرف اٹھایا تو اس نے
کہا بسم
اللہ اوّلہ و آخرہ تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم مسکرائے پھر فرمایا شیطان مسلسل
اس کے ساتھ کھا رہا تھا۔ تو جب اس نے اللہ عزوجل کا نام لیا تو شیطان نے قے کر دی
جو اس کے پیٹ میں تھا۔(ابو داود و نسائی
شریف)