عام مسلمانوں کے 5 حقوق از بنت محمد اسلم،بہار مدینہ
تلواڑہ مغلاں سیالکوٹ
فرمان مصطفی ﷺ ہے: تجھ پر مسلمان کے چار حق ہیں ان
کے نیک کی امداد کر، برے کے لیے طلب مغفرت کر، ان میں سے جانے والے (مرنے والے )کے
لیے دعا مانگ اور ان میں سے توبہ کرنے والوں کے ساتھ محبت رکھ۔ (فردوس الاخبار، 1/
215، حدیث: 1502)
مسلمان کے مسلمان پر حقوق:
مسلمان کا مسلمان پر حق ہے کہ جو کچھ اپنے لیے پسند
کرتا ہے وہ دوسرے بھائی کے لیے بھی وہی پسند کرے اور جو چیز اپنے لیے بری سمجھتا
ہے وہی دوسرے مسلمان کے لیے بھی اسے برا سمجھے۔
افضل مسلمان کون؟ افضل
مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے مسلمان محفوظ رہے۔ حدیث نبوی ﷺ ہے: مسلمان کی
مثال ایک جسم جیسی ہے۔ حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ
ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ایک دوسرے سے محبت کرنے اور باہم مشقت کرنے میں مسلمانوں
کی مثال ایک جسم جیسی ہے، جب جسم کا کوئی عضو تکلیف میں ہوتا ہے تو تمام جسم اس کے
احساس اور بخار میں مبتلا ہوتا ہے۔ (بخاری، 4/103، حدیث: 6011)
مسلمان کے حقوق: ہر
مسلمان پر یہ لازم ہے کہ وہ جب دوسرے مسلمان بھائی سے ملے تو اسے سلام کہے جب وہ
اسے مدعو کرے تو اس کی دعوت قبول کرے جب اسے چھینک آئے تو اس کا جواب دے جب وہ
بیمار ہو تو اس کی عیادت کو جائے جب وہ مر جائے تو اس کے جنازہ میں حاضر ہو جب وہ
قسم دلائے تو اس کی قسم کو پورا کرے جب وہ نصیحت کا خواستگار ہو تو اسے نصیحت کرے اس
کی عدم موجودگی میں اس کی پیٹھ کی حفاظت کرے یعنی اس کی غیبت نہ کرے کے لیے وہی
کچھ کریں جو اپنے لیے پسند کرتا ہے اور وہ چیز جسے وہ اپنے لیے پسند سمجھتا ہے اس
کے لیے بھی بھی پسند سمجھے اور وہ چیز جس سے وہ اپنے لیے ناپسند سمجھتا ہے تو اپنے
مسلمان بھائی کے لیے بھی مکروہ سمجھے۔
فرمان مصطفی ﷺ ہے: مسلمان ایک دیوار کی طرح ہیں جس
کا ایک حصہ دوسرے کو تقویت دیتا ہے۔ (بخاری،
2/127، حدیث: 2446)
حضرت ابو برزہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: یا رسول
اللہ! مجھے ایسا عمل بتائیں جس سے میں نفع حاصل کروں! آپ ﷺ نے فرمایا: مسلمان کے
راستے سے تکلیف دینے والی چیز کو دور کیا کرو۔ (مشکوۃالمصابیح، 1 / 362، حدیث: 1906)
نبی پاک ﷺ ہر شخص سے تواضع سے پیش آتے اور بیوہ اور
مساکین کے ساتھ چل کر ان کی حاجت روائی کرنے میں عار محسوس نہ فرماتے اور نہ تو
تکبر سے کام لیتے۔ (شعب الایمان، 6/269، حدیث: 8114)
جب کوئی مسلمان کسی نیک مسلمان مرد کو دیکھے تو کہے:
اے اللہ تو نے اسے جو بھلائی مرحمت فرمائی ہے اس میں برکت دے اسے ثابت قدم رکھ اور
ہمیں اس کی برکتوں سے نواز! اور جب کوئی نیک کسی بدکار کو دیکھے تو کہے: اے اللہ
اسے ہدایت دے اور اس کی توبہ قبول فرما اور اس کی لغزشوں کو معاف فرما!
اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں مسلمانوں کے حقوق پورا
کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور مسلمانوں کے ساتھ تواضع سے پیش آئیں۔